مدھیہ پردیش حکومت نے ماۂار کی مندر سے مسلم عملے کو ہٹانے کے احکامات جاری کئے

,

   

محکمہ نے یہ بھی کہا ہے کہ مندر علاقے کے قریب کی تمام گوشت او رشراب کی دوکانیں ہٹا دی جائیں گی۔
بھوپال۔حکومت مدھیہ پردیش کے محکمہ کلچر کی جانب سے جاری کردہ ایک حکم نامہ میں ساتناضلع کے ماۂار کی ایک مندر سے وابستہ مسلم عملے کو نکالنے کاحکم دیاگیا ہے جو ریاست میں موضوع بحث بنا ہواہے۔

محکمہ نے ساتنا ضلع ایڈمنسٹریشن کو ایک لیٹر جاری کیاکرتے ہوئے جس میں ماضی میں ماں شادردھا دیوی پربندھا سمیتی سے مسلم عملے کو نکالنے کے متعلق جاری کردہ ہدایتوں پر عمل کرنے کو کہاگیا ہے۔ ہداتیں 5اپریل کے روز جاری کی گئی تھیں‘ مگر منگل کے روز سوشیل میڈیا پر اس کے منظرعام پر آنے کے بعد یہ عوام کی جانکاری میں ائے ہیں۔

ایک ایسے وقت میں یہ پیش رفت سامنے ائی ہے جب ریاست مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات محض چھ ماہ دور ہیں۔ ائی اے این ایس کی جانکاری میں یہ بات ائی ہے کہ 1988سے ماں شاردھا دیوی پربندھا سمیتی سے کم ازکم دو مسلمان وابستہ ہیں۔

محکمہ کلچر نے اپنے احکامات میں اس بات کا بھی ذکر کیاہے کہ اسی کے متعلقاعلامیہ اس سے قبل بھی جاری کیاگیاتھا مگر اس پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

لہذا محکمہ کی جانب سے جاری کردہ لیڈر پر عمل آواری کی جائے اور اندرون تین یوم ایک رپورٹ داخل کریں۔مذکورہ محکمہ کی نگرانی بی جے پی کے سینئر لیڈر اوشا ٹھاکر کررہی ہے جو شیوراج سنگھ چوہان کابینہ میں وزیر سیاحت بھی ہیں۔

محکمہ نے یہ بھی کہا ہے کہ مندر علاقے کے قریب کی تمام گوشت او رشراب کی دوکانیں ہٹا دی جائیں گی۔یہ اقدام دائیں بازوگروپس بشمول وشوا ہندو پریشد کی سفارشات کے پیش نظر اٹھایاگیا ہے۔

اسی سال جنوری میں دائیں بازو گروپس نے اوشا ٹھاکر کو ایک مکتوب حوالے کیاتھا جس کے بعد انتظامیہ نے مذکورہ مندر سے وابستہ مسلم ملازمین کو ہٹانے کی ساتنا ضلع انتظامیہ کو ہدایت جاری کی تھی