مودی او رامیت شاہ کا ساتھ دینے والے بیوروکریٹس پر انعامات کی بارش۔ یہ دعویٰ اس ویڈیو میں کیاگیاہے

,

   

اس بات کا خیال عام ہے کہ حکومت کی تائید وحمایت کرنے والے بیوروکریٹس اور اعلی عہدیداروں پر ریٹائرڈ منٹ کے بعد برسراقتدار سیاسی جماعتوں کی جانب سے انعامات کی بارش کی جاتی ہے۔ اس بات کو توقعات حال ہی میں پیش ائے ایک واقعہ سے ہوا ہے۔

جس میں نریندر مودی حکومت کی جانب سے سابق چیف جسٹس آف انڈیارنجن گوگوئی کو بی جے پی کے راجیہ سبھا امیدوار کے طور پر نامزد کرنے ہے۔

سابق چیف جسٹس آف انڈیا جس پر اپنے ہی ماتحت خاتون عہدیدار کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی بدسلوکی کا الزام عائد کیاگیاتھا۔

عدالت کے وقار کا حوالہ دیتے ہوئے داخلی کمیٹی کی جانب سے معاملے کی جانچ کرائی گئی جس کی رپورٹ منظرعام پر نہیں ائی کیونکہ عدالت عظمیٰ نے اس کو منظرعام پر لانے سے منع کیاہے۔

جسٹس رنجن گوگوئی نے اپنے سی جے ائی کی معیاد کے دوران بہت سارے متنازعہ معاملات پر فیصلے سنائے ہیں جس میں ارٹیکل370کی منسوخی‘ جموں کشمیر کے خصوصی موقف کی برخواستگی‘

اپریشن کمل اور کئی سالوں سے زیر التواء بابرحی مسجد شہادت کا معاملہ ہے۔

ریٹائرڈ جسٹس رنجن گوگوئی نے ان تمام معاملات میں ایسے فیصلے سنائے ہیں جس کی عوام کو ہر گز توقع نہیں تھی اور مبینہ طورپر یہ بھی کہاجارہا ہے کہ بی جے پی کے انتخابی منشور کے مطابق مبینہ طور پر یہ فیصلے سنائے گئے ہیں۔

ایسے ہی مذکورہ ویڈیومیں بی جے پی اور اس کے قائدین جس میں وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ بھی شامل ہیں کی مرضی کے مطابق فیصلے سنائے ہیں۔

پیش ہے ویڈیو