مودی سے پرینکا کا استفسار’کیا آپ تشدد یا پھر عدم تشدد کے ساتھ کھڑے ہیں؟‘۔

,

   

نئی دہلی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کیمپس میں فائرینگ واقعہ کے پیش نظر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعرات کے روز بی جے پی لیڈران پر ”بھڑکاؤ“ تقریریں کرنے کا الزام عائد کیا اور وزیراعظم نریندر مودی سے استفسار کیاکہ وہ واضح کریں اگر وہ تشدد یاعدم تشدد کے ساتھ کھڑے ہیں۔

https://twitter.com/priyankagandhi/status/1222843680035196928?s=20

کیمپس کے قریب میں ایک نوجوان کی جانب سے راج گھاٹ کی طرف مارچ کرنے والے طلبہ پر گولی چلانے کے واقعہ میں ایک 25سالہ طالب علم زخمی ہوا ہے۔

پرینکا گاندھی نے اپنے ہندی میں کئے گئے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ”جب بی جے پی کے منسٹران اور قائدین لوگوں کو گولی چلانے کے لئے اکسائیں گے اور بھڑکاؤتقریریں کریں گے تو اس طرح کے واقعات رونما ہونے کا امکان ہے۔

مذکورہ وزیر اعظم کو بتانا چاہئے کہ وہ کس طرح کی دہلی چاہتے ہیں۔

کیا وہ تشدد یا عدم تشدد کے ساتھ کھڑے ہیں؟ کیاوہ ترقی یا انتشار کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں؟“۔

پرینکا گاندھی ایک ویڈیوکلپ کا حوالہ دے رہے تھیں جس میں مرکزی مملکتی وزیر فینانس انوراگ ٹھاکر کی دہلی میں انتخابی ریالی جس میں نعرے ’دیش کے غداروں کو گولی ماروسالوں“ لگائے جارہے تھے۔

ویسٹ دہلی کے بی جے پی ایم پی پرویش ورما نے مبینہ طور پر چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کودہشت گرد قراردیا اور بھروسہ دلایا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں لوٹتی ہے تو دہلی کوشاہین باغ جیسے احتجاج اور مخالف سی اے اے مظاپروں سے اندرون ایک گھنٹہ سے صاف کردیاگیاجائے گا۔

مذکورہ الیکشن کمیشن نے جمعرات کے روز انوراگ ٹھاکر او رورما کو بالترتیب 72اور96گھنٹوں کے دہلی میں 8فبروری کے روز منعقد ہونے والے الیکشن کی انتخابی مہم پر روک لگادیاہے۔