پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ہندو طالب علم کی’عصمت ریزی او رقتل کیاگیاہے‘

,

   

پاکستان میں میڈیارپورٹس کا دعوی ہے کہ لاہور میں جو دھواں اٹھ رہا ہے وہ ہواؤں کے ذریعہ ہندوستان سے آیا دھواں ہے

اسلام آباد۔ایک پاکستانی ڈینٹل کالج ہندو طالب علم‘ جس کی نعش صوبہ سندھ کے علاقے میں ایک ہاسٹل روم سے دستیاب ہوئی ہے کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ اس کی عصمت ریزی او رقتل کیا گیاہے۔

بی بی آصفہ ڈینٹل کالج میں زیر تعلیم آخری سال کی طلبہ کی نعش16ستمبر کے روز اس کی دوست کو ایک پلنگ پر ملی جس کے گئے میں رسہ پڑی ہوئی تھی۔

جمعرات کے روز نیوز انٹرنیشنل میں شائع خبر کے مطابق مذکورہ قطعی پوسٹ مارٹم رپورٹ جس کو چہارشنبہ کے روز چندکا میڈیکل کالج اسپتال ویمن میڈیکل لیگل افیسر امریتا نے جاری کیاہے میں انکشاف ہوا ہے

کہ لڑکی کے ساتھ قتل سے قبل سنگین جنسی بدسلوکی کی گئی ہے۔اس کی موت دھم گھنٹے سے ہوئی ہے۔

گلے کے اردگرد پڑے نشانات کی وجہہ سے یہی ہے۔مذکورہ افیسر نے کہاکہ ”اس طرح کے نشانات لٹکانے یا گلادبانے سے آتے ہیں‘ ریاستی تحقیقاتی منتظمین کو اپنی تفتیش کے ذریعہ اس بات کا پتہ لگانا ہے“۔

ڈی این اے کی ایک جانچ میں جنری جنسی استحصال کی جانکاری کا پتہ چلا ہے جو رپورٹ کے مطابق ہے