چین نے فائیل شیئر کرنے والے ایپ کا استعمال 40,000ایغور مسلمانوں کو جیل میں بندکے کی گئی گھیربندی کے لئے کیا

,

   

نئی دہلی۔چین نے فائیل شیئر کرنے والے ایپ کا استعمال 40,000ایغور مسلمانوں کو جیل میں بندکے کی گئی گھیربندی کے لئے کس طرح ٹکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں۔

چین انتظامیہ منظرعام پر ائے دستاویزات کے مطابق ایغور مسلمانوں کونشانہ بنانے کے لئے فائیل شیئر کرنے والے ایپ کا استعمال کررہا ہیمذکورہ دستاویزات کی اشاعت ائی سی ائی جے نے کی ہے۔

چین کے مغربی زنچیانگ علاقے میں رہنے والے ایغور مسلمانوں پر کنٹرول کے لئے کس طرح کے حربے چین آزمارہاہے مذکورہ دستاویزات سے اس کاانکشاف ہوا ہے۔ سال 2017سے چین نے ہائی ٹیک مخالف دہشت گردی مہم کی ایغور پر شروعات کی ہے۔

ایک ملین سے زائد ایغور مسلمانوں کو چین انتظامیہ نے یا جیلوں میں بند رکھا ہے کہ تحویلی کیمپوں میں قید رکھا ہے۔

ایک دستاویز سے یہ بات سامنے ائی ہے کہ جون 2017میں چین انتظامیہ نے زنچیانگ میں 40557لوگوں کی شناخت زاپیا نامی پر ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کی ہے‘ یہ چین کا مشہور ایپ ہے جس پر اڈیواو رویڈیو شیئر کئے جاتے ہیں۔

ائی سی ائی جے کی جانکاری کے مطابق اس سے قرآن ڈاؤن لوٹ کرنے اور مذہبی تعلیمات شیئر کرنے کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

چین نے اس موادکو بطور دہشت گردی کی حوصلہ افزائی قراردیاہے۔ بیجنگ میں موجودہ ڈیو موبائیل ائی این سی نامی کمپنی کی جان بسے تیار کردہ چین میں ’فاسٹ ٹوتھ“ یاکوئیی یا کے نام سے مشہور ایک بھی اس میں شامل ہے۔

مذکورہ ایپ چین کے علاوہ میانمار‘ ہندوستان او رپاکستان میں بھی کافی مقبول ہے