کملیش تیواری قتل کیس میں چارج شٹ داخل

,

   

لکھنو۔مذکورہ لکھنو پولیس نے ہندو لیڈر کملیش تیواری قتل معاملے میں تیرہ لوگوں کے خلاف چارج شٹ داخل کی ہے۔ کملیش تیواری کو ان کے گھر میں واقع دفتر میں 18اکٹوبر کے روز چاقو سے وار کرنے کے بعد گولی مار کر ہلاک کردیاگیاتھا۔

ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) وکاس ترپاٹھی نے کہاکہ دو اصلی ملزمین اشفاق او رمحی الدین پر قتل جبکہ گیارہ لوگوں پر ائی پی سی کی دفعات کے تحت ملزمین کو پناہ دینے‘ دھوکہ دینے‘ عدم اعتماد اور مجرمانہ سازش کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

چارج شیٹ میں جن تیرہ لوگوں کے نام ہیں ان میں اشفاق‘ معین الدین‘ راشد پٹھان‘ فیضان‘ محسن شیخ‘ سعید آصف‘ محمد نوید‘ رائیس احمد‘ آصف رضا‘ کامران‘ یوسف خان‘ ظفر صدیق اور کیفی علی ہیں۔

چارج شیٹ میں کہاگیا ہے کہ ملزمین نے کملیش تیواری کو قل کرنے کی سازش تیار کی تھی کیونکہ اس نے شان اقدسؐ میں گستاخی کی تھی۔

مذکورہ اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم جس کو قتل کی جانچ کے لئے تشکیل دیاگیاتھا کا کہناہے کہ ملزمین میٹھائیوں کا ڈبہ لے کر آئے تھے جس میں ہتھیار تھا۔

فیس بک پر فرضی شناخت کے ذریعہ انہوں نے تیواری سے تعلق بنائے تھے اور خود کو ہندو لیڈر کے طور پر پیش کیاتھا۔

اکٹوبر18کی دوپہر کے اردگرد مذکورہ اصلی ملزم تیواری کے دفتر میں ملاقات کے لئے پہنچا جو گھر کے گروانڈ فلور پر ہے۔

اس نے انیس مرتبہ تیواری پر چاقو سے حملہ کرنے کے بعد اس کوگولی مار کر ہلاک کردیاتھا۔ مزے کی بات تو یہ ہے کہ مذکورہ حملہ آوروں نے اپنی شناخت کوچھپانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔

اپنے اصلی ادھارکارڈ ہوٹل میں جمع کرائے اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں ان کے چہرے صاف طور پر دیکھائی دے رہے ہیں۔

اترپردیش کے مختلف اضلاعوں‘ مہارشٹرا‘ کرناٹک میں الکٹرانک نگرانی کی بنیاد پر اے ٹی ایس گجرات اور ایس ائی ٹی نے ملزمین کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔