کیرالا میں بیکری پر لگے ”حلال“ کے بور کو ہندو گروپ نے جبراً نکالویا

,

   

ہندوتنظیم کے کچھ ممبرس کی جانب سے ”غیرحلال“ چیزوں کی مانگ کرتے ہوئے سامان واپس لرنے کے بعد یہ واقعہ پیش آیاجبکہ دوکاندار نے کہاکہ ان کے پاس صرف حلال کھانا دستیاب ہے۔


ہندو ایکیا ویدی(ہندو متحدہ فرنٹ) کی جانب سے دباؤ کے بعد کیرالا کے ایرناکولم ضلع میں ایک بیکری جس کا نام ”موڈی“پر لگے”حلال“فوڈ دستیاب ہے کے سائن بورڈ کو زبردستی نکلوادیاگیا۔

مذکورہ تنظیم کے پاراکاکاڈو یونٹ کے صدر ارون اردوند اور سکریٹری دھنیش پربھاکرن کی دستخط پر مشتمل ایک نوٹس جو 28ڈسمبر کے روزدوکان کو بھیجی گئی تھی‘ اس میں انہوں نے الزام لگایاکہ اس طرح کا مظاہرہ مذہب کی بنیاد پر کھانے کے ساتھ امتیازی سلوک ہے اور یہ چھوت اچھوت کے مماثل ہے اس کے علاوہ جرم بھی ہے۔

سوشیل میڈیا پر یہ نوٹس خوب گشت کرتی ہوئی بھی دیکھائی دی ہے۔

ہندوتنظیم کے کچھ ممبرس کی جانب سے ”غیرحلال“ چیزوں کی مانگ کرتے ہوئے سامان واپس لرنے کے بعد یہ واقعہ پیش آیاجبکہ دوکاندار نے کہاکہ ان کے پاس صرف حلال کھانا دستیاب ہے۔

بعدازاں اروند نے دی ہندو کو بتایاکہ”مذکورہ پنجایب کے ساتھ اتنے ممبرس نہیں ہے جو ”حلال“ کھانے کی اشاعت کے لئے ضمانت دے سکے۔

جس کو ضرورت ہے وہ کہیں گے اور اس طرح کے اعلامیہ کی یہاں پر ضرورت نہیں ہے“۔

اس نوٹس میں الٹی میٹم بھی دیاگیاہے کہ سات دنوں کے اندر ”حلال“ کا بورڈ نکال دیں ورنہ بیکاری کے بائیکاٹ اور اس احتجاج منظم کرنے کی یہ تنظیم تیاری کرچکی ہے۔

نوٹس ملنے کے فوری بعد مذکورہ بیکری نے بورڈ ہٹادیاہے۔پراکاکاڈو بلاک کی نئی پنچایت کے صدر ٹی وی پرتیش ایل ڈی ایف نے کہاکہ وہ واقعہ کے متعلق انہیں آگاہی نہیں ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ حلال سائن بورڈ ہٹانے کا مطالبہ ناقابل قبو ل ہے اور اس میں معاملے پر غور کیاجائے گا۔