کیرالا می سی اے اے کی نفاذ نہیں ہوگا۔ پینارائی وجین

,

   

پچھلے ماہ امیت شاہ نے کہاتھا کہ ایک مرتبہ کویڈ19وباء ختم ہوجانے پر اس قانون کو نفاذ کیاجائے گا۔
تھروینینتھاپورم۔کیرالا چیف منسٹر پین رائی وجین نے پرزور انداز میں کہاکہ ان کی حکومت متنازعہ شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کو نافذ نہیں کریگی۔

ان کی حکومت کے ایک سال کی تکمیل کے موقع پر منعقد ایک تقریب کے موقع پر یہاں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پر حکومت کا واضح موقف ہے۔

وہ بدستور جاری رہے گا“۔مذکورہ چیف منسٹر نے کہاکہ ”ہمارا ملک ہندوستان کے ائین میں جس کا ذکر ہے اس سکیولرازم کے اصولوں پر کام کرتا ہے۔ ان دنوں سکیولرازم کو تباہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

عوام کا ایک مخصوص گروہ ہے جو اس بارے میں کافی پریشان ہے۔ ایک حالیہ واقعہ میں لوگوں کا ایک گروپ مذہب کی بنیاد پر شہریت کا تعین کررہاتھا۔ کیرالا حکومت نے اس واقعہ کے خلاف سخت موقف اختیار کیاہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”لوگوں کے درمیان میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کے مقصد سے ملک کے مختلف حصوں میں متعدد سروے کرائے گئے۔ مگر یہا ں پر ایک سروے مکمل ہوا ہے کہ تاکہ ہمارے سماج میں بہت زیادہ غربت زدہ خاندانوں کی شناخت کی جاسکے۔

اس سروے کے مطابق مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے“۔ ایل ڈی ایف حکومت کے پہلے سال کی تکمیل کا جشن سے خطاب کرتے ہوئے کیرالا چیف منسٹر پین رائی وجین نے دہرایا کہ ریاست شہریت ترمیمی قانون نافذ نہیں کرے گی۔

وجین نے کہاکہ ”مذکورہ ریاستی حکومت نے ایک سخت موقف اختیار کیاہے یہ شہریت کا تعین مذہب کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہئے“۔پچھلے ماہ امیت شاہ نے مغربی بنگال کے سیلیگوری میں کہاتھا کہ ایک مرتبہ کویڈ19وباء ختم ہوجانے پر اس قانون کو نفاذ کیاجائے گا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے سیلیگوری شہر میں کہاتھا کہ ”ہم کویڈ 19کی لہر کے اختتام کے بعد شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) نافذ کریں گے۔

شہریت ترمیمی قانون 2019جس کو ہندوستان کے پارلیمنٹ میں 11ڈسمبر2019کو منظور کیاگیاتھامگر اس کا اب تک نفاذ عمل میں نہیں آیاہے‘ اس کی منشاء افغانستان‘ بنگلہ دیش اور پاکستان میں مظالم کا سامنا کرنے والے ہندو‘ سکھ‘ بدھسٹوں‘ جین پارسی اور عیسائی طبقات کو ہندوستان کی شہریت فراہم کرنا ہے۔

ڈسمبر2014سے قبل ہندوستان آنے والے مندرجہ بالا ممالک کے مذکورہ اقلیتی طبقات کو یہ شہریت دی جانے کی پیشکش کی گئی ہے۔