گیان واپی مسجد معاملہ‘ اویسی نے کہاکہ بی جے پی ملک کو قدیم فسادات کے دور کی طرف دھکیل رہی ہے

,

   

ایس سی نے واراناسی ضلع مجسٹریٹ کو جہاں پر شیولنگ دستیاب ہوا ہے اس علاقے کی حفاظت کو مسلم کمیونٹی کی نماز کے حق میں رکاوٹ کئے بغیر تحفظ کو یقینی بنائیں۔


حیدرآباد۔ گیان واپی مسجد معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ مرکز میں برسراقتدار پارٹی چاہتی ہے کہ 1990کے دہے میں ملک کو لے جائے جہاں پر فسادات کی لہر تھی۔

اے ائی ایم ائی ایم سربراہ کے گیان واپی مسجد کے اس علاقے کو مہر بند کرنے کا حکم دینے والے واراناسی عدالت کے فیصلے کی بھی مذمت کی اور اس کو غلط قراردیا جس کے متعلق ہندو فریق کا دعوی ہے کہ سروے کے دوران ’شیولنگ“ پایاگیاہے۔

اے این ائی سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ”مذکورہ سپریم کورٹ کے احکامات میں کہاگیاہے کہ مسلمانوں کو مذہبی امور کی اجازت دی جائے جس کا مطلب ہم وہاں پر وضو کرسکتے ہیں۔ وہ ایک فاونڈین ہے۔

اگر ایسا ہونا ہے تو تاج محل کے تمام فاونڈینوں کوبند کردیاجائے۔ بی جے پی ملک کو 1990دہے کی طرف واپس لے جانے چاہارہی ہے جہاں پر فسادات کی لہر تھی“۔ اس سے قبل پیر کے روز ایس سی نے واراناسی ضلع مجسٹریٹ کو جہاں پر شیولنگ دستیاب ہوا ہے اس علاقے کی حفاظت کو مسلم کمیونٹی کی نماز کے حق میں رکاوٹ کئے بغیر تحفظ کو یقینی بنائیں۔


منگل کے روز گیان واپی مسجد معاملے میں سنوائی کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے وارناسی ضلع مجسٹریٹ کو حکم دیا ہے کہ مسلمانوں کے ان کی عبادت حقوق میں رکاوٹ بنے بغیر اس علاقے کی حفاظت کریں جہاں پر شیو لینگ مبینہ طور پر پایاگیاہے۔

گجرات کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر ہاردیک پٹیل کے استعفیٰ کے متعلق پوچھنے پر اویسی نے کہاکہ ”مہارشٹرا میں 15سالوں تک کانگریس نے حکومت کی مگر اب وہ تیسرے نمبر کی پارٹی وہاں پر ہے وہیں دہلی میں وہ کہیں پر بھی دیکھائی نہیں دے رہی ہے۔

ان کے لوگ جارہے ہیں۔ ان کے گجرات کے کارگذار صدر ہاردیک پٹیل کو غیر سرکاری صدر پر کوئی بھروسہ نہیں ہے او روہ چھوڑ کر چلے گئے“۔ چہارشنبہ کے روز پارٹی سے استعفیٰ دینے والے ہاردیک پٹیل نے ایک فوٹو شاٹ اسٹیٹ کانگریس قیادت کی لیا او رکہاکہ وہ قائدین کی زیادہ تر توجہہ دہلی کے قائدین کے لئے وقت پر ’چکن ساونڈوچ“ لانا ہے۔