ہجومی تشدد جھارکھنڈ میں بلاروک ٹوک جار ی۔ کانگریس‘ آر جے ڈی بھی خاموش۔ اویسی

,

   

اویسی نے کہاکہ یکساں سیول کوڈ(یو سی سی)قابل قبول نہیں ہے کیونکہ یہاں پر متعدد مذاہب او رطبقات ہیں اور تمام کے اپنے ذاتی قوانین ہیں۔
گرڈیہ۔ اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے چہارشنبہ کے روزجھارکھنڈ میں ہیمنت سورین حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا او رالزام لگایاکہ ریاست میں بلاروک ٹوک ہجومی تشدد جاری ہے اور برسراقتدار اتحادی ساتھی کانگریس اور آر جے ڈی دونوں ہی اس مسلئے پر خاموش ہیں۔

ڈمری اسمبلی ضمنی انتخابات میں پارٹی کے امیدوار عبدالمبین رضوی کے لئے ووٹ مانگنے کے لئے گرڈیہ ضلع میں ایک عوامی ریالی کے دوران اسدالدین اویسی کی جانب سے لگایاگیا یہ الزام‘ سورین کے اس دعوی کے بعد آیا جس میں جھارکھنڈ میں ان کی حکومت کے2019میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ہجومی تشدد کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیاہے۔

انہو ں نے کہاکہ ”ایسا لگ رہا ہے کہ چیف منسٹر پر کام کا بوجھ بہت ہے‘ اسی وجہہ سے وہ بھول گئے ہیں۔ رام گڑھ ضلع کے سکنی گاؤں میں شمشاد انصاری کی موت میں انہیں یاد دلانا چاہتاہوں“۔

پولیس نے بتایاکہ انصاری کو اسی سال اگست میں لوگوں کے ایک گروپ نے 22,000روپئے کی دھوکہ دہی کے معاملے میں مبینہ زدکوب کیااو رہلاک کردیاتھا۔ اویسی نے کہاکہ انصافی کے گھر والے انصاف کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔

اویسی نے کہاکہ ”ان کے گھر والے یہاں پر مجھ سے ملنا چاہا رہے تھے مگر کانگریس کارکنوں نے انہیں آنے سے روک دیا“۔ مذکورہ اے ائی ایم ائی ایم سربراہ نے الزام لگایاکہ ہجومی تشدد کے واقعات بلاروک ٹوک جاری ہیں مگر چیف منسٹر کوئی کاروائی نہیں کررہے ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ ”کانگریس اور آجے ڈی اتحادی ساتھی ہیں مگر وہ بھی اس طرح کی ناانصافی کے خلاف آواز نہیں اٹھارہے ہیں“۔

اویسی نے الزام لگایاکہ مرکز نے اقلیتی کمیونٹی کی ترقی کے لئے 155کروڑ روپئے بھیجے مگر ریاستی حکومت محض ان پر پانچ کروڑ روپئے خرچ کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”سال2019-20میں جھارکھنڈ کو معدنی فنڈس کے تحت 5165کروڑ موصول ہوئے۔

وہ رقم کہاں گئی ہے؟“۔ڈمری میں ضمنی انتخابات کے لئے رائے دہی 5ستمبر کو مقرر ہے اورووٹوں کی گنتی 8ستمبر کو عمل میں ائیگی۔ اپریل میں سابق وزیرتعلیم جے ایم ایم کے رکن اسمبلی جاگر ناتھ مہاتو کی موت کے سبب ضمنی انتخابات ضروری ہوگئے تھے۔

انڈیابلاک کے طور پر جے ایم ایم نے مہاتو کی بیوی بے بی دیوی کو میدان میں اترا ہے‘ وہیں اے جے ایس یو پارٹی نے این ڈی اے امیدوار کے طور پر یشودا دیوی کو میدان میں اتارا ہے۔

سال2019کے اسمبلی انتخابات میں مہاتو نے اے جے ایس یو پارٹی کی یشودا دیوی کو 34288ووٹوں کی مارجن سے شکست دی تھی۔ اے ائی ایم ائی ایم کے رضوی 24132ووٹوں کے ساتھ چوتھے مقام پر تھے۔