’’حُجّوا قَبْلَ أَنْ لَا تَحُجّوا‘‘
ڈاکٹر قمر حسین انصاری(…گزشتہ سے پیوستہ…)حج ایک مقدس عبادت اور دعوتی مشن ہے جس کا مقصد اﷲ کی محبت اور رضا کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ حضرت ابن عباسؓ
ڈاکٹر قمر حسین انصاری(…گزشتہ سے پیوستہ…)حج ایک مقدس عبادت اور دعوتی مشن ہے جس کا مقصد اﷲ کی محبت اور رضا کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ حضرت ابن عباسؓ
حافظ صابر پاشاہحضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عمر کا چونیتسواں سال تھا کہ مکہ میں حضور نبی اکرم ﷺ نے اللہ تعالیٰ کی توحید اور اپنی رسالت
سعودی عرب:عرفہ کی نمرہ مسجد سے خطبہ حج دیتے ہوئے ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ شریعت نے اور چیزوں سے بھی منع کیا ہے، جو
اور پورا کرو حج اور عمرہ اللہ (کی رضا) کے لیے پھر اگر تم گھر جاؤ تو قربانی کا جانور جو آسانی سے مل جائے (وہ بھیجدو) اور نہ منڈاؤ
عَنْ عَبْدِ ﷲِ بْنِ عَدِيِّ ابْنِ حَمْرَاءَ الزُّهْرِيِّ رضي اللہ عنه قَالَ: رَأَيْتُ رَسُوْلَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم وَاقِفًا عَلَي الْحَزْوَرَةِ، فَقَالَ : وَﷲِ إِنَّکِ لَخَيْرُ أَرْضِ ﷲِ
حج، دین اسلام کے ارکان میں سے ایک اہم اور بنیادی ستون ہے۔ مالی و بدنی عبادت کا جامع ہے۔ نماز اور روزہ جسمانی عبادتیں ہیں اور زکوۃ محض مالی
ڈاکٹر قمر حسین انصارییہ ایک پُرانی کہاوت ہے جو صدیوں سے عرب ممالک میں کہی اور سُنی جاتی ہے۔ ’’اس سے پہلے کہ تم سے حُجت کی جائے ، یا
از:ڈاکٹر سید عارف پاشاہ قادریسلطان الفقراء حضرت سید شاہ عبد اللّطیف لااُبالی قدس سرہٗ کا شمار ہندوستان کے اولیائے اکابرین میں ہو تا ہے۔ جن کی اولاد میں اور اہلِ
سید خلیل احمد ہاشمیآپ کا اسم گرامی محمد زماں خاںکنیت ابورجا مشہور القاب مولوی زماں خاں شہید صاحب غنیمۃ الاسلام قدوۃ العلماء‘ زبدۃ الفصحاء اتالیق السلاطین ہے ۔ آپ کے
عباس بن احمدحضرت مولانا مفتی عبداللہ بن احمد القرموشی المعروف بہ محوی شاہ نوری چشتی قادری رحمتہ اﷲ علیہ علم و تقویٰ کے پیکر ،للہیت اور معرفت الٰہی کا سرچشمہ
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میںکہ میں دمام میں مقیم ہوں ‘ ہر سال میری اہلیہ قربانی کرتی ہے ‘ مجھے ایک۱۳ سالہ لڑکا ہے ‘ گزشتہ سال
ڈاکٹر محی الدین حبیبیحضرت خواجہ حبیب علی شاہ ۲۰ جمادی الثانی ۱۲۳۶ ہجری کو بوقت چاشت چمن زارِ ہستی میں جلوہ افروز ہوئے ۔ آپؒ کا سلسلہ جدی حضرت عبدالغفور
اور تمہیں اچھی طرح علم ہے اپنی پہلی پیدائش کا پس تم (اس میں) کیوں غور وخوض نہیں کرتے۔ کیا تم نے (غور سے) دیکھا ہے جو تم بوتے ہو
عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيْعَةَ، عَنْ عُمَرَ رضي اللہ عنه أَنَّهٗ جَآءَ إِلَي الْحَجَرِ الْأَسْوَدِ فَقَبَّلَهٗ، فَقَالَ : إِنِّي أَعْلَمُ أَنَّکَ حَجَرٌ، لَا تَضُرُّ وَلَا تَنْفَعُ، وَلَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلي
نبی اکرم صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کی فصاحت و بلاغت اور آپ صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کا اُسلوب بیان ، فیضان الٰہی اور وحی
حافظ صابر پاشاہاللہ رب العزت نے مقامات وامکنہ میں بعض مخصوص ومقدس مقامات کو دوسرے بعض پر فوقیت بخشی ہے، ان ہی مخصوص ومقدس مقامات میں سے دار ہجرتِ نبی
پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری حج کا تجزیہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے مناسک و ارکان سراسر شعائر اللہ (اللہ کی نشانیاں) کی تعظیم اور محبوبان الہی
حضرت علامہ مولانا سید محمد شاہ قطب الدین حسینی صابری قدس اللہ سرہ العزیز ‘سجادہ نشین رابع ‘بارگاہ حضرت سید شاہ معین الدین حسینی المعروف بہ شاہ خاموش صاحب قبلہ
ماہِ ذوالحجۃ الحرام کے ابتدائی ایام وَالْفَجْرِ o وَلَيَالٍ عَشْرٍ o وَالشَّفْـعِ وَالْوَتْرِ oقسم ہے صبح کے دس راتوں کی اور جفت کی اور طاق کی۔(سورۃ الفجر)ماہِ ذوالحجۃ الحرام اسلامی
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ حج کے موقعہ پر لوگوں کی کثرت کی وجہ سے لوگ مطاف اور مسجد حرام میں سے طواف کرتے