اسرائیل۔ الجزیرہ صحافی کی جان لینے والی گولی کی جانچ ”غیر نتیجہ خیز“۔

,

   

شمالی مغربی کنارہ کے جنین میں 11مئی کے روز اسرائیل فوج کے دھاوے کی رپورٹرنگ کے دوران وہ ہلاک ہوئی تھیں۔
یروشلم۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ الجزیرہ صحافی شیرین ابو عقلی کی جان لینے والی گولی کی جانچ سے اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے کہ آیا گولی سپاہیوں نے چلائی تھی اس کی وجہہ گولی کی ”فزیکل کڈیشن“ ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے زنہو نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی ماہرین کی جانب سے اسرائیل میں فارنسک لیباریٹری میں کی گئی ایک بلاسٹک جانچ میں فلسطینی نژاد امریکی رپورٹر کی جان لینے والی گولی کی اصلیت کے بارے میں کوئی حتمی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔

مذکورہ بیان میں کہاگیا ہے کہ ”گولی کی ساخت اور معیار بلاسٹک جانچ کے قابل نہیں ہے تاکہ اس کا حتمی نتیجہ اخذ کیاجاسکے میں جانچ میں آنے والی بندوق سے اس گولی کو چلایاگیا ہے یا نہیں چلایاگیاہے“۔

فلسطینی حکام سے گولی موصول ہونے کے بعد اتوار کو واپس آنے تک فلسطین او راسرائیل اتھاریٹی کے لئے امریکی سکیورٹی کوارڈینٹر مائیکل آر فینزیل کی تحویل میں رہی ہے۔ امریکی سکیورٹی کوارڈنیٹر کے نمائندگان بھی بلاسٹک جانچ کے دوران موجود تھے۔

امریکہ وزرات داخلہ نے پیر کے روز کہاکہ اسرائیل کی جانب سے چلائی گئی گولی سے ابو عقلی کی موت ہوئی ہوگی مگر خود مختار تحقیقات کرنے والوں نے گولی کے ذریعہ سے متعلق ایک موثر جواب دینے سے قاصر ہیں۔

مئی کے اوخر میں فلسطین انتظامیہ نے اعلان کیاتھا کہ اس کی جانچ میں ابوعقلی کو ایک اسرائیلی نشانہ باز نے ”جان بوجھ کر‘ اپنی بندوق سے نشانہ بنایاہے مگراسرائیل نے اس سے انکار کردیاتھا۔ایک ابتدائی جانچ میں اس بات کاانکشاف ہوا تھا کہ اسرائیلی سپاہی نے ”جان بوجھ کر ابو عقلی پر گولی چلائی ہے‘’۔

اسرائیل کے بموجب وہ اسرائیلی فوج اور مصلح فلسطینیوں کے درمیان میں فائیرنگ کے تبادلے کے دوران گولی کی زد میں اگئی تھیں۔

درایں اثناء امریکی سکیورٹی کوارڈینٹر نے فلسطین او راسرائیلی تحقیقات کا خلاصہ کرتے ہوئے ایک بیان میں کہاکہ اسرائیل کی جانب سے کی گئی فائرینگ ابوعقلی کی موت کے لئے ”ذمہ دار ہوسکتی“ ہے مگر ”ایسے کوئی وجہہ نہیں ملی ہے کہ یہ جان بوجھ کر کیاگیاکام ہے“۔

شمالی مغربی کنارہ کے جنین میں 11مئی کے روز اسرائیل فوج کے دھاوے کی رپورٹرنگ کے دوران وہ ہلاک ہوئی تھیں۔وہ ’پریس‘ نشان کی ایک جیاکٹ اور ہیلمٹ پہنی ہوئی تھیں۔

دیگر علیحدہ تحقیقات جو اقوام متحدہ اور مختلف عالمی میڈیا اداروں نے کی ہے اس میں پتہ چلا ہے کہ ابوعقلی اسرائیلی سپاہیوں کی فائرینگ میں ہلاک ہوئی ہیں۔