ایم پی۔ کھرگاگون میں رام نومی کی ریالی کے بعد مسلمانوں کو نشانہ بنایاگیا

,

   

مدھیہ پردیش کے کارگون شہر میں اتوار کی رات کو ہونے والے تشدد کے پیش نظر پیر کو شہر میں فسادات اور پتھراؤ کے الزام میں مسلم افراد کے مکانات کو مسمار کردیاگیاہے۔


مذکورہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی زیر قیادت حکومت نے موہن ٹاکیز علاقے میں چیف منسٹر شیو راج سنگھ چوہان کے احکامات پر مسلمانوں نے ذاتی مکانات کو مہندم کرنے کیلئے پہنچ گئے۔

انہو ں نے کہاکہ ”ہم نے دنگائیوں کی نشاندہی کرلی ہے اور ان کے خلاف سخت کاروائی کی جارہی ہے“۔ ہوم منسٹر نروتم مشرا نے کہاکہ اب تک 77لوگوں کی گرفتاری عمل میں ائی ہے

بی جے پی لیڈر کیلاش وجئے ورگیا اور انچارج منسٹر کمال پٹیل نے ٹوئٹ کیاتھا اور کہا کہ ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کریں

اتوار کی رات کو رام نومی جلوس کے دورامسلم مقامی لوگوں کو ریالی پر پتھراؤ کا مورد الزام ٹہرایا‘ جس کی وجہہ سے 30مکانات او ر دوکانات کو آگے لگادی گئی او ردرجنوں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

خبروں کے مطابق کھارگاؤن کے سپریڈنٹ آف پولیس سدھارتھ چودھری کے پیر میں گولی لگی ہے۔ حالات 9بجے رات تک قابو میں آگئے اور 12بجے رات سے دوبارہ بے قابو ہوگئے۔

خبروں کے بموجب 5بجے شام کو اس وقت پتھر اؤ کے واقعات شروع ہوئے جب ریالی میں اتوار کے روز”بھڑکاؤں“ گانے لگائے جارہے تھے۔ پولیس نے جواب میں لاٹھی چارج اور آنسو گیس شل کا استعمال کیاتھا۔

بروانی کے سیندھاوا میں بھی جلوس کے دوران شہر کے جوگوار روڈ پر پتھر بازی کا واقعہ پیش آیا۔

شہر کا ایک پولیس جوان او ردیگر پانچ لوگ اس میں زخمی ہوئے اور گاڑیوں کو آگ لگادی گئی تھی۔ اس کے علاوہ دنگائیوں نے بعض مذہبی مقامات کو بھی نشانہ بنایا۔ پولیس او رانتظامیہ نے فوری حرکت میں آتے ہوئے حالات پر قابو پالیا

سارے شہر میں سی آر پی سی کی دفعہ144نافذ کردی گئی۔ چیف منسٹر ایم پی نے ایک بیان میں کہاکہ ”ہم نے نقصانات برائے عوامی اور خانگی املاک بازیابی ایکٹ کو منظوری دی ہے۔

ہم اس ایکٹ کے تحت ایک دعویداری عدالت قائم کررہے ہیں اور نقصانات کا اندازلگانے کے بعد دنگائیوں سے اس کا حصول کریں گے“۔ اتوار کے روز بی جے پی لیڈر کپل مشرا بھی کھارگاؤن میں رام نومی شوبھا یاترا جلوس میں شرکت کے لئے ائے تھے۔

انہو ں نے یہ کہتے ہوئے ایک ٹوئٹ شیئر کیاکہ’نہ موسی نے برہان‘ بس جئے شرام رام‘ ہماری رام نومی یاترا کھر گاؤن مدھیہ پردیش میں شروع“۔

انہوں نے ایک او رٹوئٹ میں الزام لگایاکہ ”یہ منصوبہ بندحملے ہیں‘ پتھر بازی‘ ہتھیاروں‘بموں کوپہلے ہی تیار کرلیاگیاتھا“۔

جھڑپوں کے دوران 40فیملیوں کو بھات واڑی علاقے سے محفوظ طریقے سے ان کے رشتہ داروں کے گھر منتقل کردیاگیاہے۔ اس کے علاوہ 30فیملیاں سنجے نگر‘ موتی پورا‘ گاؤ شالہ مارگ سے دیگرمقامات کو منتقل کئے گئے ہیں