باپ اور بیٹے کی پولیس تحویل میں موت کے معاملے کی جانچ تاملناڈو حکومت سی بی ائی سے کرائے گی

,

   

تاملناڈو کے ساتھن کولم ٹاؤن میں جئے راج اور بینکس کی تحویل میں مبینہ اذیت کی وجہہ سے موت ملک بھر میں احتجاج کا سبب بنا ہے‘ جس کی وجہہ سے چار پولیس جوان بشمول دو سب انسپکٹر کی برطرفی کی وجہہ بنی ہے

چینائی۔ مذکورہ تاملناڈو حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مبینہ زیر تحویل باپ او ربیٹے پی جئے راج اور جے بینکس کی موت کی جانچ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی) سے کرائے گی‘ اتوار کے روزچیف منسٹر ایڈیا پڈی کے پالنی سیوانی نے یہ بات کہی ہے۔

واقعہ کی تفصیلات کو دہراتے ہوئے پالنی سیوانی نے کہاکہ ”مذکورہ ریاستی حکومت نے فیصلہ کیاکہ جانچ سی بی ائی کے حوالے کی جائے گی۔

ہم یہ کام مدارس ہائی کورٹ سے مشاورت کے بعد ضروری اقدام اٹھائیں گے“۔

لاک ڈاؤن کے خلاف ورزی کے کیس میں مذکورہ باپ اور بیٹے کو حراست میں لیاگیاتھا۔انہوں نے کہاکہ ”دونوں اگلے دن ریمنڈ کردیاگیا اور ان کی بعد میں موت ہوگئی۔

مدراس ہائی کورٹ نے اس پر خود سے کاروائی کی ہے“۔

تاملناڈو کے ساتھن کولم ٹاؤن میں جئے راج اور بینکس کی تحویل میں مبینہ اذیت کی وجہہ سے موت ملک بھر میں احتجاج کا سبب بنا ہے‘ جس کی وجہہ سے چار پولیس جوان بشمول دو سب انسپکٹر کی برطرفی کی وجہہ بنی ہے۔

جئے راج او ربینکس کی فیملی ممبرس نے اس تبدیلی پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیاہے۔

مذکورہ فیملی نے کہاکہ ”منگل کے روز اگلی سنوائی تک ہم انتظار کریں گے اور دیکھیں ہائی کورٹ کیاکہتا ہے“

۔مذکورہ متاثرین کے گھر والوں نے جوڈیثرل مجسٹریٹ پر کاروائی کے بغیر ریمانڈ پربھیجنے کا الزام لگایاہے۔

مجسٹریٹ پی سروانن نے 62سالہ جئے راج اور 32سالہ بینیکس کو 20جولائی تک پولیس تحویل میں بھیجا تھا۔

دودنوں بعد ان کی موت ہوگئی۔ جئے راج کی بہن جیا سے شادی کرنے والے ایس جوزف نے کہاکہ جئے راج او ربینیکس کو جب مجسٹریٹ کے روبرو لایاگیاتھا تب وہ دونوں وہاں پر موجو د تھے۔