بسواراج بومائی کرناٹک کے23ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے لیاحلف

,

   

بنگلورو۔بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) لیڈر بسوراج سوما اپا بومائی نے چہارشنبہ کے روز کرناٹک کے 23ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیاہے۔آج راج بھون میں منعقدہ تقریب میں گورنر تہاوار چند گیہلوٹ نے انہیں حلف دلایاہے۔

کرناٹک کے سابق چیف منسٹر ایس آر بومائی کے بیٹے‘ میکانکل ا نجینئرنگ گریجویٹ اور جنتا دل (یو) کے سابق لیڈر بومائی کو منگل کے روز بی جے پی کی اعلی کمان نے کرناٹک چیف منسٹر کے طور پرنامز د کیاتھا‘ ایک روز قبل کارگذار چیف منسٹر بی ایس یدیوراپا نے اپنا استعفیٰ پیش کیاتھا

YouTube video

کرناٹک چیف منسٹر کے طور پر انتخابات کے فوری بعد بسوارج بومائی نے منگل کے روز کہاتھا کہ وہ غریبوں کی فلاح وبہبود کے لئے کام کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ”موجودہ حالات میں یہ ایک بڑی ذمہ داری ہے۔

میں غریبوں کی فلاح وبہبود کے لئے کام کروں گا۔ یہ غریب عوام اور موافق غریب عوام لوگوں کی حکومت ہوگی۔ ریاست میں سیلاب اور کویڈ19سے مقابلے کے تمام اقدامات ہم اٹھائیں گے“۔

جنوری28سال1960کو پیدا ہونے والے بومائی صادرا لنگایت کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں یہ وہی کمیونٹی ہے جس سے یدیوراپا کا تعلق ہے۔ مذکورہ لنگایت کرناٹک کی بڑی کمیونٹی ہے جو17فیصد آبادی پر مشتمل ہے اور اس کا ریاست کی 35سے 40اسمبلی حلقوں پر اثر رکھتی ہے۔

ایک وقت میں یہ کمیونٹی برسراقتدار پارٹی تھی۔ کرناٹک کے سابق ہوم منسٹر بومائی بی جے پی ایک سینئر قائد ہیں اور ماضی میں کئی اہم عہدوں جیسے آبپاشی‘ قانون‘ پارلیمانی امور اور قانون سازی برائے کرناٹک کے لئے یدیوارپا کے چوتھی وزرات میں رہے ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے ہاویری اور اڈوپی ضلع انچارج منسٹر بھی رہے ہیں۔ اس کے علاوہ آبی وسائل او رتعاون کے لئے بھی وہ 2008سے2013کے درمیان وزیر رہے ہیں۔ بومائی کا شمار یدیوراپا کے قریبی ساتھیو ں میں ہوتا ہے۔

بی جے پی میں کئی لوگوں کاماننا ہے کہ بومائی کا تقرر یدیوراپا کی ایک کامیابی ہے۔ اس کے علاوہ بومائی کے دہلی میں اعلی کمان سے بھی قریبی تعلقات ہیں‘ او رساتھ میں دوسرے کمیونٹی قائدین پر بھی پارٹی میں ان کی گرفت کافی مضبوط ہے۔

شیگاؤن میں 2008سے مسلسل تیسری مرتبہ کرناٹک قانون ساز اسمبلی کی رکنیت رکھنے والے مذکورہ قائد1998اور2008کے درمیان کرناٹک قانون ساز کونسل کے رکن بھی تھے۔