بی جے پی کے اقتدار میں برقرار رہنے تک ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقا ت ممکن نہیں ہیں۔ عمران

,

   

بی جے پی کے اقتدار میں برقرار رہنے تک ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقا ت ممکن نہیں ہیں۔ عمران
لاہور۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات میں بہتری کی خواہش ظاہر کی مگر یہ واضح بھی کیاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں رہنے تک یہ ممکن نہیں ہے۔

ایک روز قبل برطانوی روزنامہ دی ٹیلی گراف کے ساتھ ایک انٹرویو میں پی ٹی ائی چیرمن نے اخبار ڈاؤن کی خبر کے مطابق ان معاشی فوائد پر روشنی ڈالی جو دونوں ممالک کے درمیان میں تجارت قائم کرنے سے حاصل ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”فوائد بہت ہیں“ مگر کشمیر پر نئی دہلی کا موقف رکاوٹ ہے۔ سابق وزیراعظم نے ٹیلی گراف کو بتایاکہ”میں سمجھتاہوں یہ ممکن ہے مگر بی جے پی حکومت بہت سخت گیر ہے۔ ان کا مسائل پر نیشنلسٹ موقف ہے۔

یہ مایوس کن ہے کیونکہ آپ کے پاس قرارداد کے طو رپر کچھ نہیں ہے اور وہ قوم پرست جذبا ت کو بھڑکاتے ہیں۔

اور جب قوم پرستی کا یہ جن بوتل کے باہر نکل جاتا ہے تو اس کو اندر ڈالنا مشکل ہوجاتا ہے“۔

خان نے مزیدکہاکہ جب پڑوسی ملک نے کشمیر کی ریاستی حیثیت چھین لی تو پاکستان کو اپنے تعلقات ٹھنڈے کرلینے پڑے ہیں۔

پاکستان نے رسمی طو رپر 2019اگست کو ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات اسرائیل کی سطح پر ختم کرلیا جس کے ساتھ اسلام آباد کا کسی بھی قسم کا تجارتی معاہدہ اب تک نہیں ہے۔

ڈاؤن کی خبر ہے کہ یہ فیصلہ ائین کے مطابق کشمیر کو ایک خصوصی موقف فراہم کرنے والے ارٹیکل370کو ہٹانے کے متعلق ہندوستان کے فیصلے پر پاکستان نے یہ اقدام اٹھایاتھا۔

پی ٹی ائی کے سربراہ نے مزیدکہاکہ اگر وہ دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوتے ہیں تو ان کے تمام پڑوسی ممالک بشمول افغانستان‘ ایران‘ چین او رامریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ ”ہمیں حقیقت میں دونوں ممالک کے ساتھ ایک تعلق کی ضرورت ہے۔ میں جو نہیں چاہتاہوں وہ سرد جنگ کی ایک صورت حال ہے ہم بلاکس میں ہیں جیسے پچھلی سرد جنگ میں ہم نے امریکہ سے معاہدہ کیاتھا“۔