تاوان کی رقم کے خط میں ”اللہ اکبر“ تحقیقات کار خ موڑنے کی کوشش۔ نوجوان کے قتل پر یو پی پولیس

,

   

تحقیقات میں یہ بات سامنے ائی ہے کہ ملزمان رچیتا او رپربھات کوشادی کرنے اور گھر بسانے کے لئے پیسوں کی ضرورت تھی۔ وہ متوفی نوجوان کی مالی حیثیت سے باخوبی واقف تھے۔


کانپور۔ کانپور نژاد کپڑے کے ایک کاروباری کے 16سالہ لڑکا جو 30اکٹوبر سے لاپتہ تھا اس کے اگلے روز مردہ پایاگیا ہے۔

دسویں جماعت کا طالب علم متوفی کوشاگارا کانوڈیاپیرکے روز ٹویشن کلاس کے لئے گھر سے روانہ ہوا تھا۔رات 9بجے قریب گھر والوں کوایک تاوان پر مشتمل مکتوب ملا جس کے وسط میں ”اللہ اکبر“ لکھا ہوا تھا اور30لاکھ روپئے کی مانگ کی گئی تھی


کشاگارہ کے پریشان حال گھر والے اس کی ٹویشن ٹیچر روچیتا کے پاس گئے جس نے جواب دیا کہ وہ نوجوان کہاں اس سے واقف نہیں ہے۔

اس کے بعد گھر والوں نے پولیس سے رابطہ کیا۔تحقیقات کی وجہہ سے رچیتا اور اس کے منگیتر پربھات شکلا اوران کادوست انکت کی گرفتاری عمل میں ائی۔تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ رچیتا اورپربھات کو شادی اور گھر گرہستی سنبھالنے کے لئے پیسوں کی ضرورت تھی۔

انہوں نے اس کے لئے انکت کے ساتھ ملکر کشاگارا کا اغوا اورقتل کا منصوبہ بنایا۔یہ تینوں اس کے معاشی موقف سے اچھی طرح واقف تھے۔ اچاریہ نگر میں رہنے والے اس کے والد منیش کانوڈیا کا کپڑوں کااچھا کاروبارتھا۔

تینوں نے مذکورہ 16سالہ لڑکے کاقتل کرکے اس کی نعش فضل گنج پولیس اسٹیشن کے قریب پھینک دی۔ منگل کے روز کشاگارا کی نعش کا پولیس نے پتہ لگایا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کو گلی میں پھانسی کاپھاندہ ڈال کرقتل کیاگیاہے۔

رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے ایک سینئر افیسر نے کہاکہ مکتوب میں لکھا ہوئی تحریر پربھات شکلاکی تحریر سے میل کھاتی ہے۔ تاوان کی رقم کے لئے تحریر کردہ مکتوب میں جب ’اللہ اکبر‘لکھنے کے پس پردہ منشاء پر پوچھاگیاتو پولیس نے کہاکہ توجہہ ہٹانے کے لئے یہ کیاگیاتھا۔

پولیس نے کہاکہ ”تحقیقات سے ہی حقیقی منشاء کاانکشاف ہوگا“۔