دہلی کے منڈاولی میں بقایامانگنے پر مسلم جوڑے کو پاکستانی کہہ کر پیٹا

,

   

ٹھکیدار کا متنازع بیان’کہاکہان کا این آرسی نہیں ہوا ہے‘یہ غیرقانونی طریقے سے رہ رہے ہیں‘ پولیس نے ٹھکیدار کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیاہے‘۔

نئی دہلی۔ مشرقی دہلی کے منڈوالی علاقہ سے ایک عجیب وغریب واقعہ سامنے آیاہے‘جہاں بقایا کے روپئے مانگنے پر ایک ٹرانسپورٹر اور ان کی بیوی سے پاکستانی کہہ کر ٹھکیدار نے مارپیٹ کی ہے۔

حادثہ کے بعد متاثرہ کی شکایت پر کیس درج کرلیاگیاہے۔پولیس پورے معاملہ کی تحقیقات کررہی ہے۔ بتایاجارہا ہے کہ متاثرہ یامین پیشے سے ٹرانسپورٹر ہے۔

یامین جب اپنی بیوی کے ساتھ ٹھکیدار سے پیسے لینے غازی آباد پہنچے تو ان لوگوں سے بدسلوکی کی گئی۔ ٹھکیدار مسلم جوڑے کو گالی دینے لگا اور کہاکہ ان کی این آرسی نہیں ہے او ریہ لوگ پاکستانی ہیں۔

یہ لو گ غیر قانونی طریقے سے دہلی میں رہ رہے ہیں اتنابولنے کے بعد ٹھکیدار نے جوڑے کی جم کر پیٹای کردی۔ اس دوران متاثرہ جوان یامین غازی آبادپولیس کو فون کرکے موقع پر بلالیا۔

مگرملزم پولیس کے سامنے بھی متاثرہ کوڑے کو دوبارہ پاکستانی کہہ کر گالی گلوج کرنے لگتا ہے۔اس کے بعد ہنگامہ کو دیکھ کر پولیس متاثرہ جوڑے کو سہانی گیٹ لے گئی۔

تھانے میں پولیس نے ملزم کے خلاف گالی گلوج اوردفعہ 323‘504اور 506کے تحت مقدمہ درج کرلیاہے۔

اب پولیس معاملہ کی تحقیقات کررہی ہے۔ متاثر ہ ٹرانسپورٹر نے بتایا کہ 2015میں انہوں نے ٹھکیدار رویندر کے ساتھ کام کیاتھا۔ جو کام انجام دیاتھا اس کا بل تقریبا ایک لاکھ روپئے آیاتھا۔

متاثرہ کا کہنا ہے کہ کام ہونے کے بعد کافی مشکل سے انہیں 1ہزار روپئے ملے تھے‘ لیکن ماباقی 39ہزار روپئے ادا نہیں کئے گئے ہیں۔