سی پی ائی ایم کے ایودھیا ریمارکس پر بی جے پی کا طنز’وہی آتے ہیں جنھیں بھگوان رام………..“۔

,

   

سی پی ائی(ایم) لیڈر ستیارام یچوری نے کہا ہے کہ انہیں تقریب کا دعوت نامہ ملا ہے مگر وہ نہیں جائیں گے۔
نئی دہلی۔ سی پی ائی (ایم)کے 22جنوری کے روز منعقد ہونے والی رام مندر تقریب کے متعلق ریمارک پر ردعمل پیش کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر او رمرکزی وزیر میناکشی لیکھی نے ایک طنز یں کہاکہ ایودھیا اس تقریب میں وہی آسکیں گے جنھیں بھگوان رام بلائیں گے۔

جب ان سے سی پی ائی ایم کی جانب سے تقریب میں شرکت سے انکار کے متعلق پوچھاگیا تو انہوں نے کہاکہ ”دعوت نامے سب کو بھیجے گئے ہیں۔ وہیں پہنچ سکیں گے(رام مندر تقریب برائے پرن پرتیشٹھا‘ ایودھیا) جنہیں بھگوان رام بولائیں گے“۔

اس سے قبل سی پی ائی(ایم) جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے کہاتھا کہ انہیں تقریب میں شرکت کے لئے دعوت نامہ ملا ہے مگر وہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ مرکزی حکومت نے سیاست کے ساتھ مذہبی اعتقاد کو ملادیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”نرپیندر مشرا کو وی ایچ پی کے ایک لیڈر نے بھیجا اور مجھے دعوت نامہ دیا۔مذہب ہر فرد کا ایک ذاتی انتخاب ہے۔ ہم ہر فرد کے اپنے مخصوص عقیدے کو منتخب کرنے کے حق کا احترام کرتے او رحفاظت کرتے ہیں۔

جہا ں تک ہندوستانی ائین او رسپریم کورٹ کا تعلق ہے تو انہوں نے بہت ہی واضح طور پر کہا ہے کہ ریاست کسی مخصوص مذہب کی دعویدار نہیں ہوگی او رنہ ہی کسی مذہبی وابستگی کی حامل ہوگی۔افتتاحی تقریب میں جو کچھ ہورہا ہے وہ اس طرح ہورہا ہے کہ اس کو ریاستی تقریب میں منعقد ہونے والے پروگرام کی طرح کردیاگیاہے۔

وزیراعظم‘ یوپی چیف منسٹر او رائینی عہدوں پر فائز دیگر لوگ کے ساتھ اس کو کیاجارہا ہے۔ یہ سیدھے سیدھے مذہبی عقیدے پر مشتمل سیاست کی جارہی ہے جو ائین کے مطابق نہیں ہے۔لہذا ایسے حالات میں اس تقریب میں شرکت نہیں کرنے پر افسوس ہے“۔

سی پی ائی ایم لیڈر برندا کارت نے بھی اسی انداز میں کہاکہ ایک سیاسی جماعت کے طور پر ہم سیاست کو مذہب سے الگ رکھتے ہیں۔ متعدد اپوزیشن لیڈران بشمول کانگریس پارٹی کی سابق صدر سونیاگاندھی کو بھی دعوت نامہ موصول ہوا ہے۔

کانگریس صدر ملکاراجن کھڑگی اور ادھیر رنجن چودھری کو بھی مدعو کیاگیاہے۔ تاہم کانگریس نے تقریب میں شرکت کے متعلق اب تک کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور متعدد وزراء اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ اس تقریب میں 4000سنتوں کو بھی مدعوکیاگیاہے۔