لکشمی پور تشدد پر سپریم کورٹ جواب چاہتا ہے’ملزم کون ہے‘ آیا گرفتار ہوئے یانہیں“۔

,

   

نئی دہلی۔ جمعرات کے روز سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ جمعہ کے روز اس بات کی جانکاری دیں کہ لکشمی پور تشدد میں درج ایف ائی آر میں شامل ملزمین کے نام کیں ہیں اور آیا وہ گرفتار ہوئے ہیں یانہیں ہوئے ہیں۔

یوپی کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل گریماپرساد سے چیف جسٹس این وی رامنا کی زیر قیادت بنچ جکو جسٹس سوریا کانت اور ہیما کوہلی پر مشتمل ہے نے استفسار کیاہے کہ ”ہم جانا چاہتے ہیں ملزمین کو ن ہیں‘ آیا وہ گرفتار ہوئے ہیں یا نہیں ہوئے ہیں“۔

انہوں نے یو پی حکومت کے وکیل کو بتایاکہ شکایت یہ ہے”آپ نے معاملے میں درست انداز میں جانچ نہیں کی ہے“۔

چونکہ پرساد نے لکشمی پور واقعہ کو ”شدید طور پر افسوسناک“ قراردیا مذکورہ چیف جسٹس نے جواب میں کہاکہ ”ہمارا بھی یہی احساس ہے“۔

مذکورہ بنچ نے یہ بھی ہدایت دی کہ واقعہ میں ہلاک ہونے والے ایک فرد کی ماں کو فوری طبی نگہداشت فراہم کی جائے‘ کیونکہ وکیل نے بنچ کو جانکاری دی ہے کہ اپنے بیٹا گنوادینے کی وجہہ سے ماں شدید طور پر صدمہ سے دوچار ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”انہیں قریب کے سرکاری اسپتال میں داخل کیاجائے“۔

چونکہ پرساد نے بنچ کو بتایا کہ ایس ائی ٹی کی تشکیل دی گئی ہے تاکہ ایک عدالتی تحقیقات اورجوڈیثرل کمیشن برائے تحقیق عمل میں لائی جاسکے‘ مذکورہ عدالت عظمی نے استفسار کیاکہ واقعہ سے متعلق تمام جانکاریانہیں دیں‘ معاملے کی تحقیقات کی نگرانی کون کررہے ہیں اور اس معاملے کے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ میں درج ایف ائی آر وں کا کیاہوا ہے۔

بنچ نے پرساد کو ہدایت دی کہ تمام جانکاریاں فراہم کریں اور معاملے کی سنوائی کے لئے جمعہ کا روز مقرر کیا۔

عدالت عظمی کے دو وکلاء نے چیف جسٹس کو تحریر کرکے معاملے کی سی بی ائی جانچ عدالت عظمیٰ کی نگرانی میں کی مانگ کی ہے۔