متوفی بچے کے چچا کا دعوی ہے کہ آخری رسومات میں سستی کے لئے لاٹھی چارج کیاگیاہے۔ راجستھان

,

   

نسلی امتیاز کے الزامات کواسکول ہیڈ ماسٹر نے مسترد کیااور کہاکہ دونوں لڑکوں کے درمیان ایک کتاب کے لئے لڑائی ہوئی اور ملزم ہیڈ ماسٹر ساحل سنگھ نے دونوں کی پیٹائی کی۔


جئے پور۔ نو سالہ کے دلت اسٹوڈنٹ کے رشتہ داروں کادعوی ہے کہ ”ہم تمام رشتہ داروں کی آمد کے منتظر تھے‘ مگر ریاستی انتظامیہ نے ہمیں جلدی رسومات انجام دینے کے لئے مجبور کیا۔ہم پر لاٹھی چارج کیااو رزخمی ہوگئے“۔

جولائی 20کے روز ایک تیسری جماعت کا طلب راجستھان کے جالور ضلع کے ایک اسکول میں اونچی ذات والوں کے لئے رکھے گئے پینے کے پانی کے گھڑے سے پانی لے کرپینے کی وجہہ سے پیٹائی کے بعد موت ہوگئی تھی۔مذکورہ لڑکے کی ٹیچر نے اسکی بری طرح پیٹائی کی تھی جس کے سبب اس کی حالت تشویش ناک تھی۔ اس لڑکے کے چچا نے کہاکہ بچے پر حملے کی جب تک انہیں جانکاری ملتی‘ اس کے اعضاء کام نہیں کررہے تھے۔

انہوں نے این ڈی ٹی وی کو بتایاکہ”15دنوں کے اندر شہر کے سات اسپتالوں کو ہم اسے لے کر گئے‘ مگر کسی نے اس کاعلاج نہیں کیا۔ آخر کار ہم اس کو احمد آباد لے کر جہاں اس کی موت13اگست کے روز ہوئی“۔

مذکورہ فیملی کا کہناہے کہ وہ رشتہ داروں کی آمد کا انتظارکررہے تھے مگر ریاستی انتظامیہ نے عجلت میں ہمیں آخری رسومات کے لئے مجبور کیا۔ چچا نے کہاکہ ”ہم پر لاٹھی چارج کیاگیا اورہم زخمی ہوئے“۔نسلی امتیاز کے الزامات کواسکول ہیڈ ماسٹر نے مسترد کیااور کہاکہ دونوں لڑکوں کے درمیان ایک کتاب کے لئے لڑائی ہوئی اور ملزم ہیڈ ماسٹر ساحل سنگھ نے دونوں کی پیٹائی کی۔لڑکے کے رشتہ دار نے کہاکہ ”ہیڈ ماسٹرغلط ہے۔

لڑکوں کے درمیان میں کوئی جھگڑا نہیں ہوا ہے یہ صرف مٹکا کے متعلق ہے۔ وہ (مذکورہ اسکول) ٹھاکروں (اونچی ذات والوں)کے یقینا دباؤ میں ہے۔وہ کہہ رہے ہیں کہ ماضی میں اس کے کان پر مار تھا۔ وہ جھوٹ بول رہے ہیں“۔

مذکورہ لڑکی کے متعلق ابتدائی رپورٹس میں یہ کہاجارہا ہے کہ لڑکے کے کان کا پردہ پیٹائی کے دوران پھٹ گیا۔ ضلع جالور کے سورانا گاؤں میں یہ واقعہ پیش آیاہے۔ واقعہ کے فوری بعد پولیس نے ملزم ٹیچر چیل سنگھ کو حراست میں لے لیاتھا۔

معصوم می موت پر قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے اپنے سے کاروائی شروع کردی ہے۔راجستھان چیف منسٹر اشوک گہلوٹ نے سخت کاروائی کا وعدہ کیااور 20لاکھ روپئے معاوضہ کے علاوہ خاندان کے دوبچوں کومفت تعلیم فراہم کرنے کا بھی اعلان کیاہے