نریندر مودی کی ماں نے اپنے بیٹے کے لئے نیا نام ’آفتاب‘ رکھنا چاہتی ہیں۔

,

   

ان کی کہانی ہیڈلائنس میں آنے کے بعد ایک ماہ سے کم وقفہ میں مذکورہ یوپی کی عورت جس نے اپنے بیٹے کا نام وزیراعظم کے نام پر رکھاتھا‘

نے ایک صحافی رشتہ کے بھائی پر ”دھوکہ“ دینے کا الزام عائد کیا۔ اب وہ اپنے بیٹے کے لئے ایک نیا نام ’آفتاب عالم محمد مودی‘ چاہتی ہیں۔ بہت آسانی کے ساتھ کہیں گے تو یہ نام آفتا ب ہوگا۔

لکھنو۔اسوقت جب 23مئی کے روز نریندرمودی کی لہر میں بی جے پی دوبارہ اقتدار میں ائی‘ اترپردیش کے گونڈا گاؤں سے ایک اور حیران کردینے والی خبر بھی سامنے ائی تھی جس

میں ایک مسلم عورت نے ”الیکشن نتائج کے روز پیدا ہونے والے“اپنے بیٹے کا نام’نریندر دامودر داس مودی‘ رکھا ہے۔

ایک ماہ سے کم وقفہ میں پرسپور کے مہرور گاؤں میں استر کاری سے عاری دو منزلہ عمارت میں بیٹھی 25سالہ مہناز بیگم نے کہاکہ اپنے بچے کا نام رکھنے پر انہیں افسوس ہے

اور صحافی رشتہ دار بھائی پر الزام عائد کیاکہ اس نے مبینہ طور پر اس کو ”دھوکہ“ میں گھسیٹا ہے۔

مذکورہ بچہ جو اب باہر آگیاہے‘ کی مئی12کو پیدائش ہوئی ہے نہ کہ 23مئی کے روز اور اس بات کاذکر مہناز نے ضلع مجسٹریٹ اور اسٹنٹ ڈیولپمنٹ افیسر (پنچایت) گھن شام پانڈے کو داخل کئے گئے حلف نامہ میں کیاہے۔

پانڈے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہیں مہناز کا حلف نامہ موصول ہوا ہے جس میں بچے کا نام ’نریندر دامودر داس مودی“ ہے اور اس نے وہ ڈی ایم دفتر کو روانہ کردیاہے۔مہناز نے کہاکہ ”ہمیں کیاپتہ کہ اتنی آفت اجائے گی۔ ہم تو اپنی خالہ کے بہہ کاوے میں آگئے“۔

انہوں نے الزام عائد کیاہے کہ ان کے پہلے کزن مشتاق احمد جو گونڈا میں ایک ہندی روزنامہ کے ساتھ کام کرنے والے صحافی ہیں‘ نہ صرف نام رکھنے کے لئے مودی کا نام رکھنے کے لئے راضی کیا

مگر اس نے یہ جھوٹ پھیلا دیا ہے کہ وہ بچے کی پیدائش 23مئی کے روز ہوئی ہے۔ مئی25کے روز ہندوستان کالکھنو ایڈیشن نے 12پیچ پر مہناز اور بچہ’مودی‘ پر لکھی اور احمد نے بیور و چیف قمر عباس کے نام سے اس کو منسوب کیا۔

مہناز جو اپنے پڑوسیوں میں گھیری ہوئی تھیں نے کہاکہ ”مشتاق نے مجھے بہت مختصر بات کرنے دی اور میڈیاکے نمائندوں سے کہاکہ وہ بچے کی پیدائش 23مئی کو ہوئی ہے اور لہذا ہم نے فیصلہ کیابچے کے نام وزیراعظم کے نام پر رکھیں گے۔

میں تعلیم یافتہ نہیں ہوں کہ او رنریندر مودی کے متعلق زیادہ نہیں جانتی“۔مشتاق نے فون پر کہاکہ ان الزامات کو مستر د کرتے ہوئے مہناز پر الزام لگایا کہ وہ بچے کی یوم پیدائش کے متعلق جھوٹ بول رہی ہیں۔

ڈاکٹر اشوتوش شکلا سپریڈنٹ برائے کمیونٹی ہلت سنٹروزیر گنج گاؤں سے پندرہ کیلومیٹر کے فاصلے پر اپنے بیٹے کو جنم دیا‘ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ 12مئی کے روز بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔

شکلا نے سنڈے ایکسپریس سے کہاکہ ”وہ نارمل ڈیلیوری ہوئی ہے اور مہناز 13مئی کے روز اسپتال سے ڈسچار ج ہوگئی تھی“۔

چھوٹی مودی کے لئے گھر پر ابلے ہوئے آلو کا کھانا تیار تھا‘ مہناز نے کہاکہ وہ اپنے بچے کا نام آفتا عالم محمد مودی کرنا چاہتی ہیں‘ مگر انہیں حلف نامہ میں تبدیلی لانے کے لئے مدد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ”جو کچھ بھی ہو‘ وہ اس کوگھر میں آفتاب پکا ررہی ہیں“