کانگریس ہی بی جے پی کا متبادل ہے۔ کنہیا کمار

,

   

بی جے پی کے ’کانگریس مکت بھارت‘ کے نعرے پر کمار نے یہ کہاکہ کانگریس فری ملک کا مطلب امریت ہوگا۔
نئی دہلی۔سابق اسٹوڈنٹ لیڈر کنہیا کمار جس نے حال ہی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے‘جمعہ کے روز کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) ملک کی ”جمہوریت او رائین“ کے لئے ایک خطرہ ہے۔

اے این ائی سے بات کرتے ہوئے کمار نے کہاکہ کانگریس ملک میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ہے او رمرکز میں بی جے پی حکومت کے لئے واحد متبادل ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”یہاں پر اپنی توانائی کو وسعت دینے کے بجائے ہمیں ایک جگہ توانائی پر توجہہ دینا چاہئے‘ کانگریس مذکورہ واحد پارٹی ہے جو ہمارے ملک کے ورثے کو بچاسکتے ہیں“۔

انہوں ے مزید کہاکہ ”ایک ہندوستانی جمہوریت اور ہمارے پاس ایک ہمہ پارٹی نظام ہے۔ اس جمہوریت کی برقراری اسی وقت میں ہوسکتا ہے جب کانگریس مضبوط رہے۔

مذکورہ مسائل جیسے کسانوں کی زبوں حالی اور مہنگائی پر ہم اس وقت ہی کام کرسکتے ہیں جب ایک مضبوط اپوزیشن رہے گا“۔ بی جے پی کو ناتھو رام گوڈسی کی حمایتی قراردیتے ہوئے کمار نے استدلال پیش یاکہ ”مہاتما گاندھی کے حامیوں کو متحد ہوجاناچاہئے“۔

بی جے پی کے ’کانگریس مکت بھارت‘ کے نعرے پر کمار نے یہ کہاکہ کانگریس فری ملک کا مطلب امریت ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ”اگر کانگریس فری ملک ہے‘ تو پھر اپوزیشن فری ہوجائے گا‘ اس کا مطلب جمہوریت فری‘ جس کا حقیقی معنی آمریت ہے“۔

کانگریس کے راہول گاندھی کی ستائش کرتے ہوئے جے این یو کے سابق صدر نے کہاکہ گاندھی حکومت سے بغیر کسی خوف کے سوالات کرتے ہیں کیونکہ وہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) سے خوفزدہ نہیں ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”جو لوگ ایماندار ہیں اور حکومت سے بغیر کسی خوف کے سوالات پوچھ رہے ہیں“

پنجاب‘ اور چھتیس گڑھ میں کانگریس کی اندرونی لڑائی پر بات کرتے ہوئے کمار نے دعوی کیاکہ پارٹی کو بی جے پی کی جانب سے منفی انداز میں پیش کیاجارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”بی جے پی چاہتے ہیں کہ ایسا ایک ماحول بنایا جاسکے کہ مودی حکومت کاکوئی متبادل نہیں ہے۔ لہذا خود کو ہیرو کے طور پر پیش کرنے کا بہترین طریقہ دوسروں کو خراب روشنی میں پیش کرنا ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”بی جے پی کے پاس بھی داخلی مسائل ہیں‘ مگر وہ ان مسائل کو باہر نہیں آنے دے رہے ہیں۔

میں نے ایک ایماندار قیادت اور سیاسی تبدیلی کے مشن پر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ سیاسی ترقی او رنقصان میرے لئے کوئی معنی نہیں رکھتا ہے“

اس سے قبل منگل کے روز جے این یو اسٹوڈنٹ لیڈر کنہیا کمار نے نئی دہلی میں اے ائی سی سی ہیڈ کوارٹر س پر راہول گاندھی کی موجودگی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔

پارٹی میں شامل ہونے کے فوری بعد کمار جو سابق میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(سی پی ائی) کے رکن رہے ہیں نے کہاتھا ک انہوں نے پارٹی میں اس لئے شمولیت اختیار کی تھی کہ ان کا یہ احساس ہے کہ کانگریس کو بچائے بغیر ملک کو بچانا مشکل ہے۔