کیرالا کی نن نے گرجا گھر کے پادریوں کے ناپاک عمل کا کیاانکشاف

,

   

وائناڈ۔سسٹر لوسی کالا پورائیلی جنھوں نے مذکورہ گرجا گھر کے خلاف برسرعام بغاوت کرتے ہوئے ایک نن کی مبینہ عصمت ریزی کے پیش نظر بشپ فرانکو مولاکال کی برطرفی کا مطالبہ کیاتھا‘ اپنی لکھی ہوئی ایک سوانح عمری ان کے ساتھ ہوئے تجربات کا خلاصہ کیاہے۔

مذکورہ کتاب کرتھا وینتی نامتھل (عیسی مسیح کے نام)میں انکشاف کیا ہے کہ کانونٹ زندگی کے دوران چارمرتبہ پادریوں نے ان کے ساتھ جنسی بدسلوکی کی ہے۔

سسٹر لوسی جنھوں نے بشپ مالاکال کے خلاف ننوں کے احتجاج میں شامل ہوئی تھی نے اس بات کا بھی انکشاف کیاہے کہ پادریوں کے گروہ اور گرجا گھر کی زندگی سے انہیں الگ تھلگ کرنے اور نکالنے کی کوشش احتجاج میں شامل ہونے کے بعد سے کی جارہی ہیں۔

چند”معزز“ پادریوں کی جنسی زیادتیوں کے متعلق لکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک نن نے انہیں بتایا تھا کہ اس کے ساتھ گرجا گھر کے احاطہ میں ایک پادری نے جنسی بدسلوکی کی تھی۔

مذکورہ نن اس واقعہ سے شرمند نہیں تھی‘مبینہ طور پر سسٹر لوسی نے کہاکہ ایسا لگ رہاتھا کہ وہ اس سے لطف اندوز ہورہی ہے۔

اس کتاب میں مبینہ طور پر کہاگیا ہے کہ کچھ معمر نن جو ہیں کانونٹس میں نوجوان ننوں کو جنسی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے پادریوں کے قریب دھکیلنے کاکام کرتے ہیں۔

اس کتاب میں مبینہ طور پر یہ بھی کہاگیا ہے کہ گھنٹوں تک پادری برہنوں ننوں کی صحبت سے ’لطف‘ اندوز بھی ہوتے ہیں۔

سسٹر لوسی نے اپنی خودنوشت میں یہ بھی لکھا ہے کہ یہ نن کو گرجا گھر کے قریب میں پادریوں کے گھر میں رہتی ہیں غیرمعمولی جنسی بدکاری کا نشانہ بنی ہیں۔

سسٹر لوسی نے اس بات کا بھی الزام لگایا ہے کہ مذکورہ مشہور پادری رابن جس کوایک نابالغ لڑکی کو حاملہ کرنے کے معاملہ میں سزا ہوئی ہے اس کے کئی ننوں کے ساتھ ناجائز تعلقات بھی ہیں۔

کتاب میں اس با ت کا بھی دعوی کیاگیا ہے کہ ایک نن پادری کی وجہہ سے حاملہ ہوگئی اور ایک ایک بچہ بھی جنم دیا‘ مذکورہ گرجا گھر نے پادری کو تحفظ فراہم کیا۔

کتاب کے مواد کے متعلق رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے سسٹر لوسی نے کہاکہ اس میں سچائی ہے کیونکہ کتاب کا عنوان ہی مسیح کے نام ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”میں نے اپنے 35سالہ نن کی زندگی کے تجربات کے علاوہ بچپن میں پیش ائے واقعات کو کتاب میں تحریر کیاہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ”گرجا گھر کے اعلی حکام سے ملے تجربہ کی بنیاد پر عوام کے سامنے ان تمام واقعات کوپیش کرنے کے لئے مجھے مجبورہونا پڑا ہے“۔

مذکورہ کتاب میں کئی دستاویزات‘ جس میں ان کی گروہ کے اعلی حکام کی جانب سے مکتوبات بھی شامل ہیں‘ جو انہیں ایف سی سی سے نکالے جانے کے عمل کی جانکاری پر بھی مشتمل ہیں۔

یہ کتاب جس کو ڈی سی بک نے شائع کی ہے جس میں 232صفحات اور36باب ہیں۔