ہتھرس کے طرف جاتے وقت راہول او رپرینکا ہوئے گرفتار

,

   

یمونا ایکسپریس وے کے قریب ان کی گاڑیو ں کوروکنے کے بعد وہ انہوں نے ہتھرس کی طرف پیدل بڑھنا شروع کردیاتھا

گریٹر نوائیڈا۔ہتھرس کی عصمت ریزی متاثرہ کی فیملی سے ملاقات کے لئے جانے والے دوران یمونا ایکسپریس وے کے قریب میں کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی اور ان کی بہن پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو

اترپردیش پولیس کے جوانوں کی جانب سے دھکیل کر زمین پرگرانے کے بعد جمعرات کے روز حالت کچھ دیر کے لئے کشیدہ ہوگئے تھے۔

جمعرات کے روز گاندھی اپنے بہن پرینکا گاندھی اور کانگریس پارٹی کے دیگر سینئر قائدین کے ہمراہ دہلی سے ہتھرس عصمت ریزی متاثرہ کی فیملی سے ملاقات کے لئے روانہ ہوئے تھے

تاہم یمونا ایکسپریس وے کے قریب ان کی گاڑیو ں کوروکنے کے بعد وہ انہوں نے ہتھرس کی طرف پیدل بڑھنا شروع کردیاتھا۔

بعدازا ں راہول گاندھی نے میڈیاکو بتایاکہ”پولیس نے مجھے دھکا دیا‘ مجھ پر لاٹھیاں برسائیں‘ مجھے زمین پر گراد دیا۔ میں پوچھنا چاہتاہوں کیاصرف مودی جی کو اس ملک میں چلنے کی اجازت ہے؟

کیاایک عام آدمی چل نہیں سکتا؟ ہماری گاڑیوں کو روک دیاگیا‘ لہذا ہم نے پیدل چلنا شروع کردیاتھا“۔

اترپردیش پولیس کے جوانوں نے گاندھی کی بہن کو بھی دفعہ 144نافذ علاقے میں گشت کرنے پر گرفتارکرلیاہے۔ گاندھی نے کہاکہ اگر دفعہ 144نافذ ہے تو وہ عصمت ریزی کی متاثرہ سے ملاقات کے لئے ہتھرس اکیلے پیدل چل کر جائیں گے۔

گرفتاری سے قبل کانگریس قائدین کے پولیس اہلکاروں کے ساتھ گرما گرم بحث بھی ہوئے اور کس بنیاد پر انہیں گرفتار کیاجارہا ہے اس کا استفسار بھی کیاگیا۔

گوتم بدھ نگر ایڈیشنل ڈی سی پی ران وجئے سنگھ کے بموجب راہول گاندھی راہول گاندھی کوتحویل میں لے لیاگیا ہے اور انہیں مزید آگے جانے کی اجازت نہیں ہے

کیونکہ ہتھرس ڈی ایم کا ایک خط پولیس موصول ہے کہ اس اگر وہ ہتھرس جاتے ہیں تو ضلع میں نظم ونسق کی صورت حال خراب ہوسکتی ہے

اس کے علاوہ ان لوگوں کو سکیورٹی فراہم کرنے کا بھی مسئلہ ہے۔ راہول گاندھی‘ ہمراہ پرینکا گاندھی‘ رندیپ سراجیوالا‘ راجیو شکلا اور دیگر اعلی قائدین مذکورہ فیملی سے ملاقات کے لئے ہتھرس کو پیدل روانہ ہوگئے تھے‘

ایک دن قبل رات کی تاریکی میں مبینہ طور پر مذکورہ متاثرہ متوفی کے آخری رسومات والدین کی عدم موجودگی کے بغیرپولیس نے پورے کئے ہیں