ہجومی تشدد کو کم کرنے کے لئے یوپی کے لاء پینل نے مسودہ بل کی تیاری

,

   

لکھنو۔ پچھلے پانچ سالوں میں پچاس سے زائد ہجومی تشدد اور حملوں کے واقعات پر ذاتی طور پر فیصلہ لیتے ہوئے ریاستی لاء کمیشن نے حکومت اترپردیش کو سفارش کی ہے کہ وہ ہجومی تشدد کے واقعات کو روکنے کے لئے ایک قانون تیار ہے۔

اس کے ساتھ ہجومی تشدد کے واقعات پر مشتمل ایک رپورٹ بھی پیش کی ہے‘ اس کے علاوہ پیانل نے اترپردیش کمباٹنگ مآب لینچنگ بل کا مسودہ بھی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کو پیش کیاہے‘ م

ذکورہ مسودہ بل میں اس کے علاوہ ہجومی تشدد کے واقعات میں ملوث حملہ آوروں کے خلاف کاروائی کی تفصیلات بھی مسودہ میں شامل ہے۔

مسودہ بل میں اس بات کی بھی سفارش کی گئی ہے کہ جن اضلاعوں میں ہجومی تشدد کے واقعات پیش آتی ہیں وہاں کے پولیس عہدیداروں اورسرکاری ملازمین کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے۔

ریاستی لاء کمیشن کی سکریٹری سپنا ترپاٹھی نے ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ نے 2018میں ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے مرکز او ر ریاستوں سے استفسار کیاتھا کہ

وہ ہجومی تشدد کو روکنے کے لئے ایک قانون بنائے مگر منی پور کے سوا کسی اور مقام پر اس قسم کا قانون اب تک نہیں بنایاگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”دنیا بھر میں ہجومی تشدد کے متعلق قانون کا ہم نے مطالعہ کرنے کے بعد ایک مسودہ بل تیار ہے جس میں کس طرح ہجومی تشدد کے واقعات کو روکا جاسکتا ہے

اور انتظامیہ کو ہجومی تشدد کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کے کس طرح اختیارات دئے جاسکتے ہیں۔ واقعہ کے نتیجے پر سزا کے تعین کاانحصار ہے‘ جس میں زخمی ہونا یا موت شامل ہوگی“۔

انہوں نے کہاکہ نفرت پر مشتمل جرائم کو بھی مسودہ بل میں شامل کیاگیاہے