ظلم کا خاتمہ عدل ہی سے ممکن
عدل ہرشیٔ کواس کی جگہ پررکھنے کا نام ہے،اس کے بالمقابل ظلم کا لفظ مستعمل ہے جس کے معنی کسی شیٔ کواس کے صحیح موقع ومحل سے ہٹادینے کے ہیں۔اس
عدل ہرشیٔ کواس کی جگہ پررکھنے کا نام ہے،اس کے بالمقابل ظلم کا لفظ مستعمل ہے جس کے معنی کسی شیٔ کواس کے صحیح موقع ومحل سے ہٹادینے کے ہیں۔اس
مرسل: ابن ِعبدالملک محمدعبدالعظیم نظامی ۱) حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ میری مسجد میں ایک نماز کعبہ کے سوا دوسری مسجدوں میں ایک ہزار نمازوں سے
سید شاہ مصطفے علی صوفی سعید قادری شیخ عبدالحق محدث دہلوی قدس سرہ نے اپنی تصنیف ’’جذب القلوب الیٰ دیار المحبوب‘‘ میں لکھا ہے کہ امت کے تمام علماء کا
ملک جس رفتار سے فرقہ پرستی کی طرف بڑھ رہا ہے اور انسانیت سوز واقعات دن بدن بیش آرہے ہیں اور انسان انسان کا دشمن بن گیا ہے۔ اور ائین
مسجد حرام کے امام وخطیب شیخ سعود شریمتی نے کل خطبہ جمعہ میں انے والے حجاج سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ حضرات دور دراز علاقوں سے، جنگلوں، بیابانوں
بےشک صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں پس جو حج کرے اس گھر کا یا عمرہ کرے تو کچھ حرج نہیں اسے کہ چکر لگائے ان دونوں
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه، قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : مَنْ حَجَّ هٰذَا الْبَيْتَ، فَلَمْ يَرْفُثْ، وَلَمْ يَفْسُقْ، رَجَعَ کَمَا وَلَدَتْهُ أُمُّهٗ. مُتَّفَقٌ
حج، دین اسلام کے ارکان میں سے ایک اہم اور بنیادی ستون ہے۔ مالی و بدنی عبادت کا جامع ہے۔ نماز اور روزہ جسمانی عبادتیں ہیں اور زکوۃ محض مالی
حکمِ خدا، حکمِ خدا ہی ہے۔ آج کے موجودہ زمانے کے فسادات میں سے ایک فساد احکامِ الٰہی کی عظمت دل سے نکل جانا ہے۔ شریعت کے احکام جب کسی
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ حالت احرام میں کعبہ شریف کے غلاف کو چومنا اور سر پر رکھنا کیسا ہے۔ اگر ایسا کیا جائے
اﷲ تبارک و تعالیٰ نے اپنے محبوب کی خاطر سرزمین مدینہ منورہ کو بڑی برکات عطا کر رکھی ہیں چونکہ حضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اس سرزمین کی برکت
ملک کی موجودہ غیرانسانی وغیرآئینی صورتحال کے تناظرمیں دعوت غوروفکر مسلم حکمرانوں نے غیر منقسم ہندوستان پرکم وبیش ایک ہزارسال حکومت کی ہے،ان کی رعایا پروری امن پسندی ضرب المثل
خالد محمود صدیقی قادری سید خلیل احمد ہاشمی سرزمین دکن میں بے شمار اولیاء اﷲ ، صالحین پیدا ہوئے جن میں حضرت سیدنا خواجہ محمد صدیق محبوب اللہ ؒ بھی
از: ڈاکٹر محمد عبدالحمید اکبر، گلبرگہ شریف حضرت خواجہ بندہ نواز علیہ الرحمہ کا اسم گرامی سید محمد اور کنیت ابوالفتح تھی ان کا لقب صدر الدین الولی الاکبر اور
حدیث شریف میں مذکور ہے ۔’’ حج او رعمرہ ایک ساتھ کرو کیونکہ یہ فقرواحتیاج اور گناہوں کو ایسے ختم کردیتے ہیں جیسے آگ کی بھٹی سونے ،چاندی وغیرہ کے
جوہر عقل کا چور ’’غصہ‘‘ ہے۔ دراصل عقلیت اور جذباتیت دو متضاد حقیقتیں ہیں۔ غصہ جذباتیت کا آخری اسٹیج ہے، اس کو عقل کا چور قرار دیا گیا ہے، جس
سوال : زید سعودی عرب میں ملازم ہے۔ بقرعید کے چھٹیوں میں زید گزشتہ سال جب اپنے گھر حیدرآباد آیا تو ذی الحجہ کے پہلے ہفتہ میں مکہ مکرمہ گیا
اسلام کا نظام عدل مادی وروحانی ہرطرح سے ایک پاکیزہ معاشرہ کی بنیادرکھتا ہے،اسلام کے نظام قانون کی بنیاداللہ سبحانہ کی حاکمیت کوتسلیم کرنا ہے،حقوق اللہ،حقوق العبادکی تنفیذہی ایک مستحکم
قاری محمد مبشر احمد رضوی حضرت خواجہ بندہ نواز علیہ الرحمہ کی ولادتِ با سعادت ۴؍رجب ۷۲۱ھ کو دہلی میں ہوئی آپکا نام ’’محمد‘‘ کنیّت ابوالفتح لقب صدر الدین ولی
مولانا حبیب سہیل بن سعید العیدروس آپ ؒ کااسم گرامی حبیب عبداﷲ بن علوی الحداد ہے ۔ الحداد اپنے جد کریم کی نسبت سے لکھتے تھے کیونکہ آپ کے جد