ڈی کے شیو اکمار کا استفسار‘ سی ا ووی ائی ڈی19کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والے بی جے پی کے چار لیڈران کے خلاف کاروائی کی جائے

,

   

پچھلے چا ر ہفتوں سے بی جے پی کے چار اہم قائدین شوبھا کرندالاجی‘ اننت کمار ہیگڈے‘ باسانا گوڈا پٹیل یاتنل اور ایم پی رینو اچاریہ نے فرقہ واریت کو فروغ دینے والے بیانات دئے ہیں۔

بنگلورو۔ صدر کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی(کے پی سی سی) ڈی کے شیو ا کمار نے جمعہ کے روز کرناٹک کے ڈپٹی جنرل آف پولیس پروین سود کو ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے ریاست میں کرونا وائرس کے وباء کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے حوالے سے بی جے پی قائدین کی جانب سے دئے گئے فرقہ وارانہ بیانات کو اجاگر کیا۔

ڈی کے شیو ا کمار نے بی جے پی ایم پیز شوبھا کرندلاجی او راننت کمار ہیگڈے ے علاوہ اراکین اسمبلی باسانا گوڈا پٹیل یتانا اور رینو اچاریہ کی جانب سے دئے گئے فرقہ وارانہ بیانات کو اپنے لیٹر میں اجاگر کیاہے‘ اور پولیس چیف پر زوردیا کہ مذکورہ قائدین کے خلاف ائی پی سی کی دفعہ 153اے کے تحت مقدمہ درج کریں۔

لیٹر میں شیو ا کمار نے لکھا کہ”ان تمام بی جے پی قائدین ہندو او رمسلمانوں کے درمیان نفرت اور دشمنی پیدا کرنے کی سازش میں ملوث ہیں۔ اس کے علاوہ ان پر ایک مخصوص طبقے کے لوگوں کو گولی مارنے کے لئے اکسانے کا مجرمانہ سازش کرنے کی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔

ان کے بیانات فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں دراڑ اور فرقہ وارانہ تشدد کو اکسانے کا ذریعہ بنے گا۔ مذکورہ افراد نے جان لیوا سی او وی ائی ڈی 19عالمی وباء کے اپنی سیاست کے لئے بیجا استعمال کا بھی موقع نہیں چھوڑرہے ہیں“۔

انہوں نے پولیس پر زوردیا کہ ذاتی فیصلہ لیتے ہوئے ان بی جے پی قائدین کے بیانات پر کاروائی کریں۔ ٹی این ایم نے اس سے قبل یہ خبر دی تھی کہ ایم پی شوبھا کرندالاجی نے فرضی دعوی کیاتھا کہ تبلیغی جماعت کی تقریب میں شرکت کرنے والے بیلگاوی میں قرنطین میں ہیں اور انہوں نے ہلت کیر ورکرس کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔

بیلگاوی ڈی سی ایس بی بومن ہالی نے اس قسم کا کوئی واقعہ رونما ہونے سے انکار کیاہے۔ ماضی میں اپنے فرقہ وارانہ بیانات کے لئے مشہور رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے نے اپنے فیس بک پوسٹ جس میں انہوں نے ساری دنیا میں ”مختلف دہشت گردانہ سرگرمیوں“ میں ملوث ہونے کاتبلیغی جماعت کا الزام عائد کیاتھا

اور ہندوستان میں سی او وی ائی ڈی19کے پھیلاؤ کی سازش کا بھی الزام عائد کیا۔ اس کے علاوہ دیگر دو اراکین اسمبلی نے بھی من گھڑت اورفرضی بیانات کے ذریعہ نفرت پھیلانے کاکام کیاتھا۔

کرنا ٹک کے چیف منسٹر کی جانب سے سی ا ووی ائی ڈی19ذریعہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے سے باز رہنے کا چیف منسٹر بی ایس یدیوراپا کے بیان کے بعد مذکورہ فرقہ وارانہ بیانات منظر عام پر ائے تھے