اپنے گھر میں ظلم وستم کا سامنا کرنے والے جن لوگوں کو  ہندوستانی شہریت مل رہی ہیں انہیں بہتر زندگی کی تمانعت دی جاتی ہے۔ وزیراعظم

,

   

مودی نے یہ بھی کہاکہ حالانکہ ایودھیا کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر بہت سارے خدشات ظاہر کئے گئے مگر اس کو سنائے جانے کے بعد ملک کی عوام نے یہ ثابت کردیا کہ اس طرح کے تمام خدشات غلط ہیں۔

نئی دہلی۔اپنے آبائی ملک میں ظلم وستم کا سامنا کرنے کی وجہہ سے جنھیں ہندوستانی شہریت مل رہی ہے ان کو بہتر مستقبل کی ضمانت دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے شہریت (ترمیم) بل کی کابینی منظوری کے بعد اس پر اپنا پہلا تبصرہ کیاہے۔

ہندوستان ٹائمز لیڈرشپ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے یہ بھی کہاکہ حالانکہ ایودھیا کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر بہت سارے خدشات ظاہر کئے گئے مگر اس کو سنائے جانے کے بعد ملک کی عوام نے یہ ثابت کردیا کہ اس طرح کے تمام خدشات غلط ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ رام جنم بھومی کے فیصلے نے ثابت کردیا ہے کہ ہمارے بہتر کل ہے۔ماضی سے ہم بندھے ہوئے نہیں ہے۔

لوگ یہ سمجھ رہے تھے کے فیصلے سے ملک میں بدامنی پھیل جائے گی‘ مگر ملک کی عوام نے انہیں غلط ثابت کردیاہے“۔مذکورہ شہریت (ترمیم) بل جس کے ذریعہ پاکستان‘ افغانستا ن اور بنگلہ دیش کے اقلیتیں جنھیں اپنے ہی ملک میں ظلم وزیادتیوں کا سامنا ہے کو ہندوستان کی شہریت فراہم کی جارہی ہے‘ جس کو چہارشنبہ کے روز کابینہ نے منظوری دیدی اور الگے ہفتہ پارلیمنٹ میں اس کو پیش کیاجاسکتا ہے۔

مودی نے مجوزہ قانون کا نام لئے بغیر کہاکہ ”سینکڑوں لوگ پڑوسی ممالک میں‘ اپنے ہی ملک میں ظلم وزیادتیوں کا سامناکررہے ہیں‘ جن کا ایقان مادر ہند میں ہے‘ ان کے لئے ہندوستانی شہریت کے دروازے کھلے ہیں‘ ان کے بہتر مستقبل کو یقینی بنایاجائے گا“۔

ائین کے ارٹیکل370کی منسوخی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اس فیصلہ کو سیاسی مشکلات میں سے ایک کے طور پر سمجھا جاتا تھا مگر اس نے جموں او رکشمیر اور لداخ کی ترقی میں ایک نئی امید پیدا کردی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ وہ عوامی زندگی میں حکومت کی مداخلت کے خلاف ہیں اور کم سے کم حکومت زیادہ سے زیادہ گورننس کی وہ وکلات کرتے ہیں۔