بی جے پی‘ کانگریس کے درمیان پارلیمنٹ میں لفظی جنگ کاسلسلہ بدستور جاری

,

   

راہول گاندھی نے اسپیکر سے تحریر کے ذریعہ الزامات کا جواب دینے کی اجازت مانگی ہے
نئی دہلی۔مسلسل ساتویں دن بھی پارلیمنٹ کے ایوان میں ہنگامہ آرائی کا سلسلہ بدستور جاری رہا اوردونوں یعنی بی جے پی اور اپوزیشن نے ایک دوسرے پر اپنے لفظی حملوں میں شدت پیدا کردی ہے۔

برسراقتدار جماعت اور اپوزیشن ممبرس کے درمیان شدید نعرے بازی کے دوران لوک سبھا او راجیہ سبھا دونوں ایوانوں کی کاروائی 2بجے دوپہر تک ملتوی کردی گئی پھر اس کے بعد دن بھر کے لئے کاروائی ملتوی کردی۔

برطانیہ میں کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے ریمارکس پربی جے پی ممبرس معافی کی مانگ کررہے ہیں وہیں اپوزیشن ہندنبرگ اڈانی معاملے میں جے پی سی پر زوردے رہی ہے۔ لوک سبھا اسپیکر اور اجیہ سبھا چیرمن نے ایوانوں کی کارواء چلانے کی اجازت دینے کا ممبرس سے استدلال کیا۔

لوک سبھا 2023-24کے لئے جموں کشمیر بجٹ اور مرکزی انتظام علاقے کے لئے گرانٹس کی ضمنی مطالبات کوایوان میں ہنگامہ آرائی کے اور ان کے مطالبے پر اپوزیشن اراکین کی جانب سے نعرے بازی کے درمیان میں پاس کیا۔

مذکورہ ایوان میں جموں کشمیر اختصاص(نمبر2)بل 2023اور جموں کشمیر تخصیص بل 2023بھی منظور کیا۔راجیہ سبھا میں چیرمن جگدیپ دھنکر نے کہاکہ لوگ توقع کرتے ہیں کہ ممبران اعلیٰ روایات کی مثال دیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ”وہ ہم پر غوروخوص اور بڑے پیمانے پر لوگوں کو روشناس کرنے کی توقع رکھتے ہیں“۔ چہارشنبہ کے روز یوگادی‘ گڈی پڈوا‘ چائتر سوکالڈی‘ چیتی چند‘ نوریج اور سجی بو چیراؤ با کے سبب دونوں ایوان میں اجلاس منعقد نہیں ہوا ہے۔

کانگریس‘ ترنمول کانگریس‘ ڈی ایم کے‘ اے اے پی‘ بی جے ڈی‘ آر جے ڈی‘ سی پی ائی(ایم)‘ جے ڈی (یو)‘ اے ائی اے ڈی ایم کے‘ این سی پی‘ ایس پی‘ ایس ایس‘ سی پی ائی‘ ٹی آر ایس اور اے جی پی قائدین اس موقع پر موجود نہیں تھے۔

اس سے قبل پارلیمنٹ کے باہر بی جے پی اورکانگریس دونوں نے ایک دوسرے پر تیکھی حملے کئے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) ترجمان سمبت پاترا نے راہول گاندھی کو موزانہ میرجعفر سے کیا او رکانگریس لیڈر پوان کھیرا نے اس پر جوابی وار کیا۔

کانگریس لیڈر او رراجیہ سبھا ایم پی شکتی سنگھ سنہا نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی جے پی ایم پی ایز پر الزام لگایاکہ راجیہ سبھا میں چیرمن کی اجازت کے باوجود ایوان میں اپوزیشن لیڈر ملکاراجن کھڑکی کودومرتبہ بات کرنے کا موقع نہیں دے رہے ہیں۔

راہول گاندھی نے اسپیکر سے ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے بی جے پی قائدین کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کا جواب دینے کی اجازت مانگی ہے۔پارلیمنٹ میں مارچ13کے روز سے بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلے کے بعد مسلسل خلل اندازی کا سلسلہ جاری ہے۔