دہلی کے ائی ٹی او میں کسان کی موت‘ مظاہرین نے پولیس پر گولی چلانے کا لگایا الزام

,

   

احتجاج کررہے کسانوں نے الزام لگایاہے کہ دہلی پولیس نے اس پر گولی چلائی تھی جس کے بعد اس کا ٹریکٹر بے قابو ہوگیا اور اس کی موت ہوگئی ہے۔
نئی دہلی۔منگل کے روز قومی درالحکومت میں داخل ہونے والے کسانوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ کے واقعہ رونما ہونے کے دوران دہلی میں بتایاجارہا ہے کہ ایک کسان کی موت ہوگئی ہے۔

دہلی ک دین دیال اپادھیائے مارگ سے اس واقعہ کی اطلاع ملی ہے او رمتوفی کی شناخت اتراکھنڈ کے باج پور سے تعلق رکھنے والے نونیت سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔

ائی ٹی او کے انٹرسکیشن پر قومی ترنگامیں نعش لپٹ کر رکھتے ہوئے کسان احتجاج کررہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے بموجب مذکورہ کسان کی نعش ٹریکٹر کے نیچے دبی ہوئی حالت میں ملی ہے۔

احتجاج کررہے کسانوں نے الزام لگایاہے کہ دہلی پولیس نے اس پر گولی چلائی تھی جس کے بعد اس کا ٹریکٹر بے قابو ہوگیا اور اس کی موت ہوگئی ہے۔تاہم پولیس اس کو ایک حادثے کے طور پر پیش کررہی ہے۔

پولیس نے ٹریکٹر ریالی کی اس شرط ہی اجازت دی تھی کہ حکومت کے راج پتھ پر یوم جمہوریہ پریڈ اختتام پذیر ہونے کے بعد وہ دہلی میں داخل ہوں گے۔

قومی درالحکومت کے مختلف مقامات پر پولیس او رکسانوں کے درمیان جھڑپ کے واقعات پیش ائے او رکسان دہلی میں لال قلعہ اور ائی ٹی او میں داخل ہوگئے‘ سینکڑوں کی تعداد میں کسان پہلے سے مقررہ راستے سے ہٹ کر شہر میں چاروں طرف پھیل گئے تھے۔

جیسے ہی مارچ کی شروعات ہوئی جس مقامات پر احتجاج کررہے کسانوں نے راستہ توڑا اور پہلے سے طئے گئے راستے سے ہٹ گئے اور بعض کسان تو لال قلعہ کی عمارت کے اندر داخل ہوئے اور وہاں پر احتجاج کیاہے۔

انہو ں نے لال قلعہ پر نشان صاحب‘ سکھوں کا مذہبی پرچم اور کسان یونینوں کا جھنڈا بھی لہرایا۔

پی ٹی ائی کے بموجب پولیس نے احتجاج کررہے کسانوں سے اپیل بھی کی کہ وہ امن برقرار رکھیں پہلے سے طئے شدہ راستے پر ٹریکٹر ریالی لے کر واپس چلے جائیں۔