ہریانہ۔ لوگوں کو دھمکیاں دینے پر گاؤرکشکو کے خلاف ایف ائی آر

,

   

حال ہی میں بندوق کی نوک پر لوگوں میں خوف پیدا کرنے والا گاؤ رکشکوکے ویڈیو زکے منظرعام پر آنے کے بعد‘ مبینہ طور پر گاؤ محافظوں کے ذریعہ‘ مذکورہ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ وہ ہریانہ کے نوح ضلع کے ہیں

۔پہلا ویڈیو24اپریل کے روز منظرعام پر آیا دو مزید ویڈیوزاس کے بعد کے دنو ں میں سوشیل میڈیا پر شیئر کئے گئے تھے۔ ان میں سے ایک ویڈیو کا ٹائٹل تھا ”گاؤ رکشا دل‘ ہریانہ‘ میوات‘ لکھا تھا کہ”بندوقوں کی نوک پر چلتے گاڑے سے عورتوں کو بچوں میں خوف پیدا کرتے ہوئے“۔

دوسرے ویڈیو میں لوگوں کا ایک گروپ کو مبینہ طور پر ایک شخص کی اغوا کے معاملے کے عینی شاہدین کو گولی مار نے کی دھمکی دیتے ہوئے دیکھا گیاہے

۔سپریڈنٹ آف پولی نوح ورن سنگالا کے حوالے سے انڈین ایکسپرس کا کہنا ہے کہ ”اس سے قبل کوئی ذرائع نہیں تھی’ہمیں معلوم نہیں تھا کہاں سے اور کب یہ ائے ہیں‘ مگر تحقیقات کے بعد‘ ہمیں اندازہ لگانا مشکل نہیں ہوا ہے کہ ان کا تعلق فیروز پور جھرکا علاقے سے ہے“۔

ہریانہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو حل کرنے کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل دی گئی ہے۔ایک ایے ایس ائی کی شکایت کی بنیا دپر ایف ای آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی ہے“۔

ایف ائی آر میں کہاگیا ہے کہ ”گاؤں شیخ پور سے ایک ویڈیو میں‘ کچھ نوجوانوں کو ایک مرد کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے اور بندوق کی نوک پر اس کو ایک اسکار پیو گاڑی میں ڈالا گیا۔ دو تین لوگوں کے ہاتھوں میں لاٹھیاں تھیں جبکہ ایک شخص پستول سے ہوا میں فائرکرتا ہوا بھی دیکھائی دیا ہے“۔

مذکورہ ایس پی نے کہاکہ گاؤں والوں سے بات چیت کے لئے ایک اجلاس طلب کیاگیاہے تاکہ اس بات کا احساس کیاجاسکے کہ اس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہورہی ہے۔ اپریل28کے روز گرگاؤں نژاد ایک بجرنگ دل او روشواہند و پریشد کے گروپ نے پولیس کمشنر کے دفتر کے باہر یہ کہتے ہوئے احتجاج کیاتھا کہ ان کے ممبرس کو دھمکایاجارہا ہے۔

دائیں بازوتنظیموں کے ان ممبرس نے یہ بھی الزام لگایاہے کہ کچھ ورکرس کے ساتھ ملکر پولیس گاؤذبیحہ ہے کے عمل میں ملوث ہے۔ تاہم پولیس نے اس طرح کے تمام دعوؤں کو مسترد کردیاہے۔ وی ایچ پی کے ضلع منتری‘ مانیسر دیویندر سنگھ نے کہاکہ ”یہ الزامات جھوٹے ہیں۔

جب معاملے گاؤ ذبیحہ ہے سامنے آیا‘ بعض ورکرس اور پولیس ٹیم وہاں گئی اور اس میں ملوث لوگو ں کو پکڑا۔ ہر چیز قانون کے دائرے میں ہوئے۔ ہمارے ممبرس نے پولیس او رانتظامیہ کی رہنمائی قانون کے دائرے میں کی جو گاؤ تحفظ کے لئے بنائے گئے ہیں“۔