مذہبی صفحہ

قرآن

جو کچھ زمین پر ہے فنا ہونے والا ہےاور باقی رہے گی آپ کے رب کی ذات جو بڑی عظمت اور احسان والی ہے ۔ پس (اے انس و جاں)

مومن کی مثال !

عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيْرٍ رضی ﷲ عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : مَثَلُ الْمُؤْمِنِيْنَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ وَتَعَاطُفِهِمْ مَثَلُ الْجَسَدِ، إِذَا اشْتَکٰي مِنْهُ عُضْوٌ

شریعت میں قیاس کی اہمیت

(گزشتہ کا تسلسل) ایک شخص نے عرض کیا ’’میری بیوی نے ایک بچے کو جنم دیا ہے، جس کا رنگ کالا ہے، اس لئے میں نے انکار کردیا ہے کہ

نماز کی اہمیت

اَلصَّلَاةُ عِمَادُ الدِّیْنِ … نماز دین کا ستون ہے جو رحمن( خدا ) کے سچے بندے ہیں اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں نماز کو چھوڑنا جہنم میں جانے کا

خاندانی اختلافات کا علاج

جناب محمد رضی الدین معظم اکثر و بیشتر گھرانوں میں محض چھوٹی چھوٹی باتوں پر دِلوں میں دشمنی پیدا ہوکر خاندانی اختلافات پیدا ہو جاتے ہیں۔ جس سے ماحول خراب

قنوت نازلہ کی دعائیں

ابویحییٰ محمد زکریا زاہد اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَنَا وَلِلْمُؤمِنِیْنَ وَالْمُؤمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَاَلِّفْ بَیْنَ قُلُوْبِھِمْ وَاَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنِھِمْ وَانْصُرْھُمْ عَلٰی عَدُوِّکَ وَعَدُوِّھِمْ. اے اللہ! ہمیں بھی اور تمام مومن مردوں‘ مومن عور

ملک کا آئین و دستور خطرہ میں!

سارے شہریوں اور خاص کر مسلمانوں پر اس کی حفاظت کی ذمہ داری ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے ، اس کی بقاءو ترقی آئین و دستور کی حفاظت میں مضمر

قرآن

نکلتے ہیں ان سے موتی اور مرجان ، پس (اے انس و جاں) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،اسی کے زیر فرمان ہیں وہ جہاز جو

معجزات حضور اکرم ﷺ

عَنْ أَنَسٍ رضي اللہ عنه : في رواية طويلة أَنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم شَاوَرَ، حِيْنَ بَلَغَنَا إِقْبَالُ أَبِي سُفْيَانَ، وَقَامَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ رضي اللہ عنه

قیاس کی حجیت احادیث سے بھی ثابت

تفریق و اختلاف کا نقیض اور ضد اجماع ہے۔ تفریق و اختلاف سے احتراز کے معنی یہ ہیں کہ اجماع و اتحاد اختیار کیا جائے۔ چنانچہ ارشاد ربانی ہے کہ

منتقل بعد دفن

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک بزرگ کا وصال ہوا، انکے ورثاء بوجہ وصال حالت ِ بیخودی میں تھے۔ بعض معتقدین نے ایک غیر مسلم

فتنوں کے خلاف جہد مسلسل کی ضرورت

یہ بات کسی بھی باشعور شخص کیلئے محتاج دلیل نہیں ہے کہ اس امت کے معاملات میں علماء امت کا کردار مرکزی اور بنیادی اہمیت کا حامل ہے، امت میں