جمہوریت کے قتل میں وزیراعظم اور بی جے پی شامل۔ کانگریس

,

   

نئی دہلی۔ اے ائی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے ہفتہ کے روز اپنے ایک بیان میں کہاکہ یہ صاف طور پر دیکھائی دے رہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے دیگر لیڈران ”جمہوریت کے قتل“ میں راست طور پر ملوث ہیں۔

وینوگوپال کا تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب گورنر مہارشٹرا بی ایس کوشیاری نے ہفتہ کی صبح اپنی نگرانی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر دیو یندر فنڈنایوس کو مہارشٹرا کے چیف منسٹر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی لیڈر اجیت پوار کو ان کے نائب کا حلف دلایا تھا۔

وینوگوپال نے کہاکہ ”صبح سے ہوئی پیش رفت اس بات کا اشارہ کررہی ہے کہ مہارشٹرا میں بی جے پی نے جو خرید وفروخت کا سیاسی ماحول تیار کیا ہے اس میں بی جے پی کو بہت بڑا دھچکا لگے گا۔

مذکورہ کانگریس جمہوریت کے بے رحمانہ قتل اور تمام دستوری اور ائینی اصولوں کی خلاف ورزی کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی“۔

انہوں نے کہاکہ صرف چند ایم ایل ایز بی جے پی کے جھانسی میں ائے ہیں‘ وینو گوپال نے اپنے بیان میں کہاکہ یہ بدعنوان سیاسی اتحاد زیادہ وقت تک نہیں چلے گا‘ انہوں نے مزید کہاکہ مہارشٹرا میں تشکیل بی جے پی کی غیر قانونی حکومت گرے گی۔

کانگریس لیڈر نے زوردیاکہ بی جے پی نے دیکھا یا ہے کہ اقتدار حاصل کرنے کے لئے وہ کسی بھی حد تک جاسکتی ہے او رکانگریس اس غیر قانونی اور بدعنوان سیاست جس کو طاقت کے بیجا استعمال اور ائنی اصولوں کی خلاف ورزی کے ساتھ پورا کیا ہے کے خلاف اپنی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔

وینوگوپال نے کہاکہ ”دیویندر فنڈنایوس کو ایوان میں اکثریت ثابت کرنے میں ناکامی کے بعد ذلت آمیز انداز میں پیچھے ہٹنا پڑے گا“۔

ہفتہ کے روز کا واقعہ بیان کرتے ہوئے وینو گوپال نے کہاکہ شرم کی بات ہے کہ صدر جمہوریہ او رگورنر کو ایسی سیاسی غداری کو سہولت فراہم کرنے کے لئے آر ایس ایس کے ورکرکی طرح کام بند کرنا چاہئے۔

کانگریس لیڈر نے کہاکہ ”مذکورہ چیف منسٹر نے رات کے اندھیرے میں ذلت آمیز اندازمیں حلف لیا۔ فنڈنایوس اور اجیت پوار نے پچھلی رات گورنرسے ملاقات اور اتفاق کی بات یہ ہے کابینہ اجلاس کے بغیر صدر راج ہٹالیاگیا۔

اراکین کی حمایت کے متعلق واضح اشارہ کے بغیر ہی گورنر نے فنڈنایوس کو مدعو کرلیا“