دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی قائدین نے مسلمانوں کے بائیکاٹ اورقتل کی اپیل کی

,

   

نئی دہلی میں ایک 25سالہ شخص منیش کے بے رحمانہ قتل کے پیش نظر 9اکٹوبر کے روز بجرنگ دل اور وشواہندو پریشد(وی ایچ پی)کی جانب سے منعقدہ ”ویراٹھ ہندو سبھا“ پروگرام سے مذکورہ قائدین خطاب کررہے تھے۔


بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے ایک دہلی سے ایم پی پرویش کمار یوپی کے لونی سے رکن اسمبلی نند کشور گجر کے ہمراہ اتوار کے روز دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے کاکام کیاہے۔

انہوں نے مزید ہندوستان میں مسلمانوں کامکمل بائیکاٹ پر زوردیا۔نئی دہلی میں ایک 25سالہ شخص منیش کے بے رحمانہ قتل کے پیش نظر 9اکٹوبر کے روز بجرنگ دل اور وشواہندو پریشد(وی ایچ پی)کی جانب سے منعقدہ ”ویراٹھ ہندو سبھا“ پروگرام سے مذکورہ قائدین خطاب کررہے تھے۔

منیش کا قتل اس کے ہی محلے سند ر نگری میں قدیم مخاصمت کی وجہہ سے پیش آیاتھا۔ قریب کے سی سی ٹی وی کیمرے پر قتل کے مناظر قید ہوئے ہیں۔ پولیس نے تین ملزمین کی نشاندہی کی ہے جو اسی محلے کے رہنیوالے عالم‘ بلال اورفیضان ہیں۔

اس انکشاف کے بعد مقامی لوگوں نے اس علاقے میں احتجاج کرتے ہوئے انصاف کی مانگ کی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقرین نے اس نوجوان شخص کی موت کے خلاف احتجاج کیااور موت کو”جہادیوں“ کے خلاف نفرت پھیلانے کے لئے استعمال کیااور ہجوم پرزوردیاکہ وہ ”انہیں سبق سیکھانے“ ان کابائیکاٹ کریں۔

استقریب میں موجود ایک ہندو پجاری نے مسلمانوں کی گنتی کرنے او رانہیں قتل کرنے کو کہا۔نندکشور گجر نے کہاکہ اپنی تقریر میں کہاکہ وہ ہمیشہ ”جہادیوں‘‘ کو ماریں گے جیسا انہوں نے مخالف شہریت قانون احتجاج اور 2020دہلی فسادات کے دوران کیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم پر فسادات میں 2500لوگوں کو دہلی لانے کا الزام ہے۔ہم ان کو وہاں پر سمجھانے کے لئے گئے تھے مگر ہم پر ”جہادیوں‘‘ کو مارنے کا مقدمہ درج کیاگیاہے۔

ہم نے جہادیوں کو مارا ہے او رہمیشہ ماریں گے۔لیکن ہم ان لوگوں کوہرگز ہاتھ نہیں لگائیں گے جو ہندوستان کو اپنی ماں کہتے ہیں ”بھارت ماتا کی جئے“ کانعرہ لگاتے ہیں۔

اور بھگوان رام کی اولاد ہیں۔لیکن جو ہندوستان میں دہشت پھیلاتے ہیں اور ایسی پرتشدد کاروائی کرتے ہیں ان سے نمٹا جائے گا۔ہمیں حلف اٹھانا چاہئے کہ ایسی چیزوں کودوبارہ ہونے نہیں دیں گے“۔

اس کے علاوہ انہوں نے یقین دلایاکہ کوئی بھی کاروائی کا اگلا منصوبہ ہے اگر ہجوم کا ہے تو وہ انہیں یقین دلاتے ہیں کہ لونی سے 50,000لوگوں کووہ ان کی حمایت میں لائیں گے جیسا اس قبل دہلی میں بھی کیاتھا۔

دہلی بی جے پی ایم پرویش کمار نے کہاکہ آج سے ہندوؤں کو چاہئے کہ وہ مسلمان ترکاری فروش سے خریدی نہ کریں‘ گوشت کی دوکانیں بند کرائیں اور ان کی ہوٹلوں میں کھانے کا بائیکاٹ کریں۔

ہجوم کی تالیوں کے بیچ مذکورہ ایم پی نے کہاکہ ”جہاں کہیں پر بھی انہیں آپ دیکھیں ”ان کا علاج“ مکمل طور سے ان کا بائیکاٹ ہے۔

میرے ساتھ حلف لیں۔ مکمل طور پران کا بائیکاٹ کریں گے۔ ان کی دوکانوں‘ اسٹالوں سے خریدی نہیں کریں گے او رانہیں نوکری نہیں دیں گے۔ مجموعی طور پر صرف یہ ایک کام کریں۔ ان کا صرف یہ واحد حل ہے“

ایک ہندو پجاری جگت گرو یوگیشوار آچاریہ نے تقریب میں مسلمانوں کے قتل کے لئے ہندوؤں کو بھڑکایا۔

اس پجاری نے کہاکہ ”ان لوگوں کا ایک بچہ نہیں بلکہ بہت سارے بچے ہوتے ہیں۔وہ 14شادیاں اور40بچے چاہتے ہیں۔ ہمیں اس کا حساب کرنا او رایک کے بعد دوسرے کوقتل کرنا ہوگا“۔

اس تقریب میں پیش آنے والے کچھ او راشتعال انگیز تقریریں