سلمان خورشید کے خلاف ایف ائی آر درج کرنے کا لکھنو کی عدالت نے دیا حکم

,

   

درخواست گذار کاالزا م ہے کہ خورشید کا کتاب کابعضحصہ ہندوؤں کے مذہبی جذبات کوٹھیس پہنچانے کی وجہہ بنا ہے۔
لکھنو۔کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے اپنی کتاب جس کا عنوان ’سن رائز اوور ایودھیا: نیشن ہوڈ ان اوور ٹائمز‘ میں ’سناتن‘ ہندو مذہب کا بوکو حرام او رائی ایس ائی ایس دہشت گرد تنظیم سے تقابل کیاہے۔

ایڈیشنل چیف جوڈیثرنل مجسٹریٹ شانتانو تیاگی نے سابق مرکزی وزیر کے خلاف ایف ائی آر کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ بخشی کا طالب پولیس انچارج کو مذکورہ عدالت نے ہدایت دی ہے کہ قانون کے متعلق دفعات کے تحت ایف ائی آر درجکریں اور اس معاملے میں مناسب تحقیقات کو یقینی بنائیں۔

مذکورہ مجسٹریٹ نے کہاکہ ”اگلے تین دنوں میں ایف ائی آر کی کاپی عدالت کو ارسال کریں“۔ شوبھانگی تیواری کے سی آر پی سی کی دفعہ 156زمرہ3کے تحت دائر کردہ ایک درخواست پر یہ احکامات جاری کئے گئے ہیں۔

اپنے احکامات میں مجسٹریٹ نے کہاکہ ”ایک درخواست اور اس کی حمایت میں پیش کئے گئے دلائل کی روشنی میں میری رائے ہے کہ سلما ن خورشید کے خلاف قابل سزا جرم بنائے گئے ہیں“۔

درخواست گذار کاالزا م ہے کہ خورشید کا کتاب کابعضحصہ ہندوؤں کے مذہبی جذبات کوٹھیس پہنچانے کی وجہہ بنا ہے۔

یہ بھی کہاگیاہے کہ کانگریس لیڈر کے خلاف ایف ائی آر کے اندراج کے لئے ایک درخواست پولیس اسٹیشن میں دائر کی گئی تھی‘ مگر پولیس نے کوئی کاروائی نہیں لہذا عدالت میں یہ درخواست دائر کی گئی ہے“۔