مذہبی صفحہ

امامت

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ جامع مسجد کے امام صاحب تقریباً ایک ماہ کی رخصت پر جاتے ہیں تو اس دوران امامت کے فرائض عارضی

قرآن

(ہر عیب سے) پاک ہے وہ ذات جس نے سیر کرائی اپنے بندے کو رات کے قلیل حصہ میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک ، با برکت بنا دیا

اے اﷲ! میں بزدلی سے تیری پناہ چاہتا ہوں

عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُوْنٍ اَلْأَوْدِيَّ قَالَ : کَانَ سَعْدٌ رضي اللہ عنه يُعَلِّمُ بَنِيْهِ هَؤُلاءِ الْکَلِمَاتِ کَمَا يُعلِّمُ الْمُعَلِّمُ الْغِلْمَانَ الْکِتَابَةَ وَيَقُوْلُ : إِنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله

ایمان کی حفاظت‘ دجالی دور کی سب سے اہم ضرورت

افادات:حضرت شاہ جمال الرحمن صاحب مدظلہ ترتیب:ابوحسان ذکی ہم لوگ جس دور سے گزر رہے ہیں یہ دجالی دور ہے۔دجال کے پیروکار ،کفروشرک کے پجاری، نیوورلڈآڈرکےقیام کی کوششوں میں مصروف

مسائل متفرقہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ بحالت جنابت {ناپاکی} کوئی شخص ’’اﷲ‘‘ یا رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا اسم مبارک زبان سے ادا کرسکتا

توبہ ایسی کرو، جس سے دل منور ہوجائے

ابوزہیر سیدزبیرھاشمی نظامی شبِ براء ت کی فضیلت و عظمت متعدد احادیث مبارکہ سے ثابت ہے۔ حضرت نبی پاک ﷺاور آپ کے صحابہ کرام، تابعین و تبع تابعین رضون اللہ

اُمت مسلمہ کیلئے رحمت و مغفرت کی سوغات

مفتی عبدالمنعم فاروقی قاسمی ’’شعبان المعظم‘‘ یہ اسلامی کیلنڈر کا آٹھواں مہینہ ہے ، یہ مہینہ بڑی عظمت وبرکت والا ہے ، اس ماہ محترم کی عظمت وفضیلت کے لئے

کرم کی آنکھ نہیں دیکھتی لباسوں کو

مولانا حبیب عبدالرحمن بن حامد الحامد رسول اکرم صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کا عمل ماہ شعبان المقدس میں یہ ہوا کرتا کہ آپ مسلسل روزے رکھا کرتے

شبِ براء ت مقصدِاِلٰہی

محمد معراج الحق اللہ سبحانہ و تعالٰی کا مقصدِ تخلیقِ انسانی یہی ہے کہ اُس کے بندے اُسکی عبادت و بندگی کرے۔ اور رحمت للمین ﷺ نے اپنی امت کو

اس رات کو غنیمت جانئے

مفتی تنظیم عالم قاسمی اللہ تعالی اپنے بندوں سے محبت کرتا ہے ،وہ چاہتا ہے کہ کوئی بندہ اس حال میں نہ مرے کہ وہ عذاب اور جہنم کا مستحق

اعمال شب براء ت

شیریں فاطمہ ٭ مغرب کی نماز کے بعد غسل کرکے دو رکعت نماز تحیۃ الوضوء پڑھے، اس کے بعد آٹھ رکعت نماز نفل چار سلام سے ادا کرے۔ ہر رکعت

قرآن

(ہر عیب سے) پاک ہے وہ ذات جس نے سیر کرائی اپنے بندے کو رات کے قلیل حصہ میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک ، با برکت بنا دیا

نماز فرض ہے !

عَنْ عُثْمَانَ ابْنِ عَفَّانَ رضي اللہ عنه أَنَّ النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم قَالَ : مَنْ عَلِمَ أَنَّ الصَّلَاةَ حَقٌّ وَاجِبٌ دَخَلَ الْجَنَّةَ. رَوَاهُ الْحَاکِمُ وَالْبَيْهَقِيُّ. ’’حضرت عثمان رضی