اداریہ

بی جے پی اجلاس تشہیر تک محدود

حیدرآباد میں بی جے پی کی قومی عاملہ کا دو روزہ اجلاس آج اختتام کو پہونچا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی ‘ وزیر داخلہ امیت شاہ اور کئی ریاستوں کے

کے سی آر کا مودی سے ٹکراؤ

تو پھول ہے، تری معراج مسکرانا ہےتجھے بھی شاخ سے اک روز ٹوٹ جانا ہےصدر تلنگانہ راشٹرا سمیتی و چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے بی جے پی

بی جے پی کم از کم اب تو شرم کرے

بی جے پی کی سابق ترجمان نپور شرما کی بد زبانی نے سارے ملک کو آگ کی لپیٹ میں جھونک دیا ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ دہلی میں نپور

شنڈے ‘ نئے مہاراشٹرا چیف منسٹر

رازِ حیات ، دیکھنے والے نہ جان لیںخود پر کئی غلاف چڑھانے پڑے مجھےشیوسینا سے بغاوت کرنے والے ایکناتھ شنڈے مہاراشٹرا کے چیف منسٹر بن گئے ہیں۔ گورنر بھگت سنگھ

نفرتوں کا عروج

ہندوستان کبھی محبتوں کا گہوارہ ہوا کرتا تھا ۔ لوگ ایک دوسرے کے معاون اور مدد گار ہوا کرتے تھے ۔ ایک دوسرے کی مذہبی عقیدتوں کا احترام کیا جاتا

کتنی آوازیں دبائی جائیں گی ؟

یہ اعتراف تجھے شرمسار کردے گامری خموشی تری گفتگو پہ بھاری ہےاپنی جانبدارانہ اور یکطرفہ کارروائیوں کو برقرار رکھتے ہوئے دہلی پولیس نے ایک بار پھر یہ ثابت کردیا ہے

اپوزیشن اور صدارتی امیدوار

اسے بھی حال نے بے حال کردیا ہوگاپرانے دَور کے قصے بہت سناتا ہےآئندہ صدارتی انتخابات کیلئے سرگرمیوں کا آج سے عملا آغاز ہوگیا ۔ جہاں برسر اقتدار این ڈی

عوامی مسائل پر توجہ کب ہوگی ؟

پھر اس کا روشنی سے تعارف نہ ہوسکاجو شخص راستوں کے اندھیروں سے ڈر گیاملک بھر میں عوام کو کئی مسائل کا سامنا ہے ۔ کوئی ایک شعبہ حیات ایسا

کانگریس مکت یا اپوزیشن مکت بھارت

یاد میں اس کی سسک سسک کر رونا دھونا کیاگیلی لکڑی روز جلانا اچھی بات نہیںنریندرمودی کی قیادت میں جس وقت 2014 میں بی جے پی کو مرکز میں اقتدار

ملک میں سرمایہ نکاسی کے اندیشے

فائدہ ہی کیا ہوگا ہمسری جتانے سےقد نہیں بڑھا کرتے ایڑیاں اُٹھانے سےہندوستان بھر میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے بیرونی سرمایہ کاری پر خاص توجہ دی گئی

جمہوریت کا مستقبل کیا ہوگا ؟

مہاراشٹرا میں کانگریس اور این سی پی کی مدد سے شیوسینا کی قیادت میں قائم ہوئی ادھو ٹھاکرے حکومت ایسا لگتا ہے کہ زوال کے قریب پہونچ گئی ہے ۔

مہاراشٹرا میں بحران

اپنے اپنے دائرے میں دیکھ لوحسب طاقت ہر کوئی فرعون ہےمہاراشٹرا میں برسر اقتدار اتحاد کیلئے مسائل پیدا کردئے گئے ہیں اور ادھو ٹھاکرے کی زیر قیادت مہاوکاس اگھاڑی حکومت

تعلیمی سال کا آغاز ‘ سہولتیں ندارد

اے ذوق طلب درد کی منزل ہے کہیں اورآسانیاں ہیں سامنے مشکل ہے کہیں اورسارے ملک کی طرح تلنگانہ میں بھی نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوچکا ہے ۔ کچھ

مرکز نے زرعی قوانین سے سبق نہیں سیکھا

یہ پاگل صرف دل کا مشورہ تسلیم کرتے ہیںجنوں کا مسئلہ اہل خرد سے حل نہیں ہوگاجس وقت مرکز کی نریندر مودی حکومت نے کسانوں کیلئے تین زرعی قوانین بنائے

اگنی پتھ ‘ بہار اور بی جے پی

اک چنگاری آگ لگاجاتی ہے بن میں اور کبھیایک کرن سے ظلمت کو چھٹ جانا پڑتا ہےمرکزی حکومت کی معلنہ اگنی پتھ اسکیم نے ملک کے لاکھوں نوجوانوں کو مایوس

اپوزیشن کا انتشار برقرار

بی جے پی کی مسلسل کامیابیوںاوراپوزیشن کی صفوںمیںدراڑیں ڈالنے کی کوششوں کا سلسلہ روکنے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کو جس قدر اتحاد کی ضرورت ہے ان کی صفوںمیں اسی قدر انتشار

10 لاکھ ملازمتیں ‘ انتخابی تیاری

یہ سلسلہ تو جہاں میں ازل سے جاری ہےکوئی شکار یہاں ہے کوئی شکاری ہےمرکز کی نریندر مودی حکومت نے ایسا لگتا ہے کہ آئندہ پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کا