وزیراعظم کی ’بازاری زبان‘ اور سفید جھوٹ
رویش کمار ’’ اَرے ، تُرے‘‘ جیسے الفاظ کے ساتھ گزشتہ اتوار کی ریلی میں اپنی بات شروع کرنے والے جملوں پر وزیراعظم کی زبان کا نیا پہلو اُجاگر ہوا
رویش کمار ’’ اَرے ، تُرے‘‘ جیسے الفاظ کے ساتھ گزشتہ اتوار کی ریلی میں اپنی بات شروع کرنے والے جملوں پر وزیراعظم کی زبان کا نیا پہلو اُجاگر ہوا
محمد مصطفی علی سروری عائشہ رینا کی عمر 22 برس ہے اور لدیدہ فرزانہ کی عمر 21 سال ہے۔ یہ دونوں لڑکیاں جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالا سے تعلق رکھتی
= امیت شاہ کا سیاسی کریئر ہندو۔ مسلم تقسیم سے پُر = وزیراعظم کا ’کپڑوں سے شناخت‘ سے زیادہ فرقہ وارانہ تبصرہ کیا ہوگا؟ = ممتا بنرجی اپوزیشن میں مودی
غضنفر علی خان اس وقت ہندوستان دہک رہا ہے ، شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف سارے ملک میں عوامی غصہ میں آگ لگادی ہے ۔ یہ آگ بجھتی نظر نہیں
سید جلیل ازہر آج ملک میں این آر سی اور شہریت قانون بل کے خلاف احتجاج ہورہا ہے ، اس کو دیکھ کر ملک اور ریاست بلکہ اضلاع میں بھی
مظفر نگر میںمحمد حامد حسن کو پیٹتے ہوئے پولیس نے کہا’’ تمہارے لئے دو ہی مقام ہیں‘ قبرستان یا پاکستان‘‘ ۔ 70سالہ حامد حسن اپنی پوتریوں کی شادی کا کارڈ
محمد مبشر الدین خرم ملک کادستور کسی ایک مذہب‘ طبقہ یا ذات و جنس کے ماننے والوں کا نہیں ہے بلکہ ہندستان کا دستور ہر اس ہندستانی کا ہے جو
ظفر آغا ہر ظلم کی ایک انتہا ہوتی ہے لیکن اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کے ظلم کی کوئی انتہا نہیں ہے۔ صوبہ کی پولس یوگی کے حکم کے
محمد نصیرالدین شہریت ترمیمی قانون(CAA) نے سارے ملک میں اضطراب اور بے چینی کا ماحول پیدا کردیا ہے، صرف مسلمان ہی نہیں ہندو، سکھ، عیسائی، دلت، سماجی جہدکار‘ طلباء، فلمی
ایشلین متھیوز خوف کی وجہ سے انسان کا ذہن بہتر انداز میں کام کرنا چھوڑدیتا ہے اور اپنی صلاحیتوں کے مطابق وہ فیصلے بھی نہیں لے پاتا ہے اور اس
اشفاق احمد ہندوستان اس وقت احتجاج کی اس آگ میں جل رہا ہے جو کہ ملک کے دستور ،جمہوریت ،اتحاد کو ختم کرنیکی سازش کے خلاف بھڑک اٹھی ہے کیونکہ
آج مورخہ ۲۳ دسمبر کو مہاراشٹرکے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ممبئی کے سہادری گیسٹ ہاوس میں مسلمانوں کی دو میٹنگیں ہوئیں، ایک کا ممبئی پولیس نے نظم
ظفر آغا آخر 20 دسمبر کو بعد نماز جمعہ اتر پردیش جل اٹھا۔اس مضمون کے لکھے جانے تک اترپردیش سے 11 افراد کے مارے جانے کی خبر ہے۔ کانپور، جونپور،
ششی تھرور جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی ، شمال مشرق میں اور ہندوستان میں کسی اور جگہ شہریت ترمیمی قانون پر ہونے والے مظاہروں کی نشاندہی بی جے پی کی ہندوستان
عرفان جابری بھارت نے نیا قانون شہریت 2019 ملک میں شدید اختلاف رائے کے باوجود منظور کرلیا ہے جسے ابھی لاگو نہیں کیا گیا۔ مودی حکومت جب مناسب سمجھے، اعلامیہ
رویش کمار بندوق کے سائے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اسٹوڈنٹس اپنے ہاتھ بلند کئے چل رہے ہیں۔ جب کبھی یہ منظر میری آنکھوں کے سامنے آئے، پوری تاریخ میرے
محمد مصطفی علی سروری سلیم کی عمر 30 سال ہے وہ ایک ٹرک ڈرائیور ہے۔ اتر پردیش کے علاقے شاملی سے تعلق رکھنے والے اس ٹرک ڈرائیور نے مقامی پولیس
مولانا سید احمد ومیض ندوی یوروپ نے اپنی نسل نو کے ذہن کو اسلام کے خلاف بغض وعناد سے بھرنے کے لیے مکمل منصوبہ بندی کی، چنانچہ اس کے لیے
ایشلین متھیو اس وقت سارا ہندوستان فاشزم اور ہندوتوا کے نظریات کے خلاف ایک ہوچکا ہے اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سراپا احتجاج ہے ۔ حکومت کے خلاف احتجاج
برکھادت حکومت اس بات پر بضد ہے کہ ترمیم شدہ نیا قانون برائے شہریت (سی اے اے) مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔ درحقیقت یہ قانون ہندوستانی مسلمانوں پر اثرانداز نہیں