منوگوڑ کا انتخابی نتیجہ
تلنگانہ کے اسمبلی حلقہ منوگوڑ کا انتخابی نتیجہ آچکا ہے ۔ تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے انتہائی سخت مقابلہ کے بعد بی جے پی کو دس ہزار سے زائد ووٹوں کی
تلنگانہ کے اسمبلی حلقہ منوگوڑ کا انتخابی نتیجہ آچکا ہے ۔ تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے انتہائی سخت مقابلہ کے بعد بی جے پی کو دس ہزار سے زائد ووٹوں کی
قرار پاؤں گا گر میں تو ٹوٹ جاؤں گاسکونِ دل کے لئے مجھ کوبے قرار کرو چیف منسٹر دہلی و عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال اپنے سنسنی خیز
ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی آبائی ریاست گجرات میں یکم اور 5 ڈسمبر کو دو مراحل میں ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ الیکشن
پڑوسی ملک پاکستان میں سابق وزیر اعظم عمران خان پر حملہ کیا گیا ۔ حالانکہ یہ حملہ جان لیوا ثابت نہیں ہوا لیکن کہا جا رہا ہے کہ یہ عمران
ہماری ریاست تلنگانہ کے ایک حلقہ اسمبلی کے منوگوڑ ضمنی انتخاب کیلئے آج رائے دہی ہونے والی ہے ۔ رائے دہی سے قبل انتخابی مہم انتہائی زور و شور کے
اوراق منتشر ہیں کتابِ حیات کےایسی ہوا چلی کہ فسانے بکھر گئے گجرات میںموربی ندی پر بنے کیبل برج کے حادثہ میںتقریبا دیڑھ سو افراد اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں۔
چیف منسٹر دہلی و عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال ایسا لگتا ہے کہ دھیرے دھیرے اپنے حقیقی چہرے کو آشکار کرتے جا رہے ہیں۔ دہلی کے عوام کو
آس کے بندے ہیں پھیلائے ہوئے ہیں دامندیکھنا یہ ہے کہ کب دستِ کرم بڑھتے ہیں جیسے جیسے ملک کی اہم ریاستوں میں اسمبلی انتخابات اور قومی سطح پر عام
عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال ایسا لگتا ہے کہ بنیادی سیاسی مسائل سے توجہ ہٹاتے ہوئے دیگر سیاسی جماعتوں کی طرز کی سیاست کرنے لگے ہیں۔ ویسے تو
نبھاتا رہا جو وقارِ زمانہبنایا گیا ہے اسی کو نشانہ ویسے تو سارے ملک میں بی جے پی پر مختلف جماعتوں کی جانب سے ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ کی
ملک میںطاقت کا استعمال عام ہوگیا ہے ۔ لوگ ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی بجائے ان کو موت کے گھاٹ اتارنے پر زیادہ آمادہ ہوگئے ہیں۔ خاص طور پر
’’دل ملے یا نہ ملے ہاتھ مِلاتے رہیئے‘‘رسمِ دنیا کو نبھاؤ بڑی تدبیر کے ساتھہندوستان ایک وفاقی جمہوریت والا ملک ہے ۔ یہاں کئی ریاستیں ہیں جہاں گورنرس اور حکومتیں
زندگی کے ہمیں محور کو بدلنا ہوگادوستو وقت کے تیور کو بدلنا ہوگا برطانیہ میں رشی سونک آئندہ وزیراعظم ہونے والے ہیں۔ انہیں وزارت عظمی کا دعوی پیش کرنے کیلئے
بی جے پی کے قائدین اور وزراء کے تعلق سے ایسا لگتا ہے کہ اقتدار کا نشہ ان کے ذہنوں پر چڑھ گیا ہے ۔ وہ اقتدار کے نشے میں
دلوں میں زہر ہے جن کے لبوں پہ شیرینینقاب اوڑھے ہوئے ایسے بے حساب ہیں لوگکسی وقت میں دنیا کے ایک بڑے حصے پرحکمرانی کرنے اور آج بھی کئی ممالک
نفرت انگیز تقاریر اور دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو کھلے عام دھمکیاں ہندوستان میں عام بات ہوگئی تھیں۔ خاص طور پر ٹی وی چینلوں کے ذریعہ جو نفرت پھیلائی
سالانہ دو کروڑ روزگار فراہم کرنے کے وعدہ پر اقتدار حاصل کرنے والی بی جے پی کی مرکزی حکومت روزگار فراہمی کے معاملے میںیکسر ناکام ہوچکی ہے اور اس معاملہ
دو دہوںسے زیادہ وقفہ کے بعد کانگریس کے نئے صدر کا انتخابات کے ذریعہ انتخاب عمل میں آیا ہے ۔ توقعات کے عین مطابق کرناٹک سے تعلق رکھنے والے سینئر
اُٹھ کے اب بزمِ جہاں کا اور ہی انداز ہےمشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے گجرات فسادات کے رسوائے زمانہ بلقیس بانو کیس کے مجرمین کی رہائی
سکوں سے بہتا تھا دریا جو اپنے گھر کی طرفسنا ہے اس کو بھی سیلاب سے گزرنا ہے ملک کی سب سے قدیم کانگریس پارٹی کے صدر کا انتخاب عمل