مذہبی صفحہ

حضرت امام حسنؓ و حسینؓ ہم شبیہ مصطفیٰؐ

عَنْ عَلِيٍّ رضي اللہ عنه قَالَ : الْحَسَنُ أَشْبَهُ بِرَسُوْلِ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم مَا بَيْنَ الصَّدْرِ إِلَي الرَّأْسِ، وَالْحُسَيْنُ أَشْبَهُ بِالنَّبِيِّ صلي اللہ عليه وآله وسلم مَا

خون ِحسینؓ نے اچھائی کو سربلندی عطا کی

آصف سید حضور نبی کریم ﷺپوری نسل انسانی کیلئے رسول بناکر بھیجے گئے، آپؐ کی جانفشانی اور انتھک کوششوں کے نتیجے میں دین اسلام ایک مختصر سے عرصہ میں عرب

سکھائے کس نے اسمعٰیل کو آداب فرزندی

سید عطاء اللہ شاہ سورۃالصافات کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ قربانی کیوں کی جاتی ہے اور یہ کہ اولاد کی فرماں برداری نے ہی اس عظیم قربانی کو

صاحب ِقربانی کا گھر پریشانیوں سے محفوظ

تکبیر تشریق ۹؍ ذو الحجۃ الحرام کی فجرسے ۱۳؍ذو الحجۃ الحرام کی عصر تک ہر فرض نماز کے سلام پھیرنے کے بعد تکبیر تشریق {اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ، لَا اِلٰـہَ

قربانی ایک عظیم نعمت ہے

مولوی محمد عابد حسین نظامی اللہ سبحانہ وتعا لیٰ کا بے پناہ شکر احسان عظیم ہے کہ اس ذات واحد نے ہمیں اپنی قدرتِ کا ملہ سے انسان بنایااور حضرت

قرآن

اور اناج بھی بھوسہ والا اور خوشبو دار پھول ،پس (اے انس وجاں) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے (سورۂ رحمٰن : ۱۲۔۱۳)  الحب : اناج

جنت کے باغوں میں سے ایک باغ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه، قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : مَا بَيْنَ بَيْتِي وَمِنْبَرِي رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ، وَمِنْبَرِي عَلَي حَوْضِي.مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. ’’حضرت

نیک اعمال عمروں میں برکت کا سبب

ڈاکٹر عزیر احمد قاسمی تمام تعریفیں اُس اللہ کے لئے ہیں جس نے اپنے نیک بندوں کیلئے ایسے مواقع فراہم فرمائے جن کو وہ غنیمت جا ن کرکثرت سے نیک

یوم عرفہ کے اعمال اور فضائل

عبداللہ محمد عبداللہ عَرَفَہ، ماہ ذوالحجہ کے نویں دن کو کہا جاتا ہے جس کی دین اسلام میں بہت اہمیت ہے لہٰذا اس مناسبت سے تاریخ اسلام میں کثیر تعداد

حضور اکرم ﷺ کا خطبۂ حج

حافظ و قاری احمد بصراوی میدان عرفات میں نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے ۹؍ ذی الحجہ ،۱۰ ہجری (۷ مارچ ۶۳۲ عیسوی) کو آخری خطبۂ حج دیا تھا۔

قرآن

اور اس نے زمین کو پیدا کیا ہے مخلوق کے لیے اس میں گوناگوں پھل ہیں اور کھجوریں غلافوں والی۔ (سورۂ رحمٰن : ۱۰۔۱۱)  علامہ راغب وَضَعَهَا کی تشریح کرتے

حضور اکرم ﷺ نے حجر اسود کو بوسہ دیا

عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيْعَةَ، عَنْ عُمَرَ رضي اللہ عنه أَنَّهٗ جَاءَ إِلَي الْحَجَرِ الْأَسْوَدِ فَقَبَّلَهٗ، فَقَالَ : إِنِّي أَعْلَمُ أَنَّکَ حَجَرٌ، لَا تَضُرُّ وَلَا تَنْفَعُ، وَلَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلي

ڈاکٹر محمد عظمت اللہ خان احساسؔ

آہ! حضرت فاروقِ عصرؒ ارض ِ دکن ہمیشہ سے ایک مردم سازاور مردم خیزخطہ رہا ہے ‘ یہاں کے علماء و صلحاء نے اپنی روحانیت اور خدادادصلاحیوں سے حقوق العباد

بہت ہی اچھا شخص

ایک شخص حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ میں حاضر ہوا اور آپ سے سوال کیا کہ ’’اُس شخص کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے،