سرکاری خزانہ بھرنے پر توجہ
پکوان گیس کی قیمتوں میں آج مزید اضافہ کردیا گیا ۔ ماہ فبروری کے دوران ہونے والا یہ تیسرا اضافہ تھا اور ایک مہینے میں تین مرتبہ میں جملہ 100
پکوان گیس کی قیمتوں میں آج مزید اضافہ کردیا گیا ۔ ماہ فبروری کے دوران ہونے والا یہ تیسرا اضافہ تھا اور ایک مہینے میں تین مرتبہ میں جملہ 100
ہندوستانی مسلمانوں کے لیے آیا اب صرف اپنی جانیں قربان کرنے اور خوف کے سایہ میں زندگی گذارنے کے لیے مجبور کرنے کے دن آگئے ہیں ۔ دہلی فساد کے
ہمارا کیا ہمیں تو ڈوبنا ہے ڈوب جائیں گےمگر طوفان جا پہونچا لب ِساحل تو کیا ہوگاگجرات میونسپل انتخاباتگجرات میں میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں اپوزیشن کانگریس نے ریاستی الیکشن
افسوس تو ہوتا ہے مجھے سن کر لیکنتمہاری تو عادت ہے، برا کرتے ہو انسانی حقوق پر ضربدستور کے آرٹیکل 21 کے تحت شہریوں کو جو حقوق دیئے گئے ہیں
اس میں شائد ہے میری بربادیمجھ پہ اُن کا کرم زیادہ ہےاب کی بار ۔ 100 کے پاریقینی طور پر ہندوستان میں گذشتہ 7 برسوں کے دوران وہ کچھ ہوتا
ہوئی ہے ان کے سنورنے میں اسقدر تاخیراجل کے ساتھ جدائی کی رات آئی ہے پنجاب ‘ بی جے پی کیلئے نوشتہ دیوار ؟پنجاب میں مجالس مقامی کے انتخابات کے
آسام میں اسمبلی انتخابات کی تیاری اس مرتبہ پوری شدت سے ہورہی ہے ۔ بی جے پی نے اپنی حکومت بچانے کے لیے کئی حربے اختیار کرلیے ہیں ۔ کانگریس
خاموش زندگی جو بسر کررہے ہیں ہمگہرے سمندروں میں سفر کررہے ہیں ہم پارلیمنٹ میں حکومت کے کسی نمائندہ کی جانب سے کوئی اہم وعدہ کیا جاتا ہے تو یہ
آتجھ کو سناتا ہوں تجھے تیرا فساناممکن ہو تو آواز میں آواز ملاناٹوئٹ سے خوف زدہ حکومتوزیراعظم نریندر مودی ساری دنیا کے قائدین کے ساتھ دوستی رکھنے کو فخر محسوس
نریندر مودی حکومت ایسا لگتا ہے کہ ملک و قوم کو درپیش بنیادی مسائل پر توجہ کرنے اور ان کی یکسوئی کیلئے جامع و مبسوط حکمت عملی بنانے کی بجائے
نشان ہاتھوں کے خنجر پہ کس طرح ملتےہوا ہے قتل پہن کر سیاسی دستانےہند ۔ چین تنازعہچین کے ساتھ ہندوستان کی سرحدی کشیدگی پر مودی حکومت نے ملک کے عوام
ہم ہیں ہم فاتح طِلسم خردہم کہ گہوارۂ جنوں میں پلےاحتجاج ‘ دستوری اور بنیادی حقہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور اس ملک میں دستور کے مطابق ہر کام ہوتا
اتراکھنڈ میں گلیشیئر پھٹ پڑنے کا واقعہ اور بعد ازاں ہمالیہ کی پہاڑیوں پر دکھائی دینے والے گلیشیئر پگھلنے کی تصاویر تشویشناک ہیں یہ واقعہ ماحولیاتی آلودگی یا حدت کی
راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر سے کوئی نمائندگی باقی نہیں رہے گی ۔ 15 فروری 2021 کو راجیہ سبھا میں موجود چار ارکان کی میعاد ختم ہورہی ہے ۔
کبھی عرش پر کبھی فرش پر ‘ کبھی اس کے در کبھی در بدرغم عاشقی تیرا شکریہ ‘ میں کہاں کہاں سے گذر گیابنگال میں ’ رام کارڈ ‘ کا
نہ کوئی بزم سے منصوبہ فرار چلےہر ایک سمت نگاہِ کمالِ یار چلےصدر امریکہ بائیڈن کی خارجہ پالیسیدنیا بھر کے مسائل کے بارے میں اپنی منفرد پالیسی بنانے والے امریکہ
اتنا مجبور نہ کر مالک مختار مجھےکہ امانت نہ تری مجھ سے سنبھالی جائےجمہوریت کو کچلنے کی آخری کوششکیا ہندوستان میں اب احتجاج کرنا بھی غیر قانونی ہوجائیگا ؟ ۔
نریندر مودی حکومت ایسا لگتا ہے کہ ہندوستان کے ہر شعبہ کو اپنے حاشیہ بردار سرمایہ داروں اور خانگی کمپنیوںکو فروخت کرنے کا قطعی فیصلہ کرچکی ہے ۔ جس وقت
مرکز کی حکمراں پارٹی بی جے پی نے مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کے قائدین کو اپنی صف میں شامل کر کے ایک غلط قدم اٹھایا ۔ جب پارٹی میں
میانمار میں پھر ایک بار اقتدار نے کروٹ لی ہے ۔ فوجی بغاوت میں آنگ سان سوچی کو اقتدار سے بیدخل کیا گیا تو جمہوریت کی دہائی دینے والے اداروں