ایک چراغ بجھ گیا …مولانا ڈاکٹر سید عبدالرحمن طاہر القادری نقشبندیؒ
ڈاکٹر حبیبی نظام شمسی کے تحت اس شام بھی آفتاب غروب ہوا۔ یہ شام شب عاشورہ تھی، لیکن نقد وقت کو دیکھئے کہ اس کے بعد نظام قضاء و بدر
ڈاکٹر حبیبی نظام شمسی کے تحت اس شام بھی آفتاب غروب ہوا۔ یہ شام شب عاشورہ تھی، لیکن نقد وقت کو دیکھئے کہ اس کے بعد نظام قضاء و بدر
ڈاکٹر داؤد اَشرف سر سید احمد خان کے نام کے ساتھ ہی جو بڑے نام ذہن کے پردے پر ابھرتے ہیں ان میں سرراس مسعود کا نام بھی شامل ہے
صابر علی سیوانی اِنسانی رشتوں کے نزاکتیں ایسی ہوتی ہیں، جیسے کوئی آبگینہ ہو کہ ذرا سی ٹھیس لگے اور وہ چکنا چور ہوجائے۔ رشتے بہت مشکل سے بنتے ہیں
…سیدہ بتول فاطمہ بتولؔ… شہرحیدرآباد جسے گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ کہا جاتا تھا، کہاں ہے؟ یہ گنگا جمنی تہذیب یہاں کا رہن سہن، طور طریقہ، آدابِ زندگی ایک دوسرے
آڈرے ٹرشکے ہندواور جین منادر کو اورنگ زیبؒ کی سلطنت میں دیکھا جاسکتا ہے۔ ان مذہبی اداروں کو اورنگ زیبؒ نے خاص تحفظ عطا کیا تھا۔ عمومی طور پر اورنگ
سمینار نئی نسل کو اُردو میں قدیم ،علمی، مذہبی و ادبی اثاثہ و سرمایہ سے واقف کروانے کی کاوش ڈاکٹر محمد ناظم علی کتب انسانی زندگی کا سچا ساتھی ہے،
غلام محمد (چیف سکیورٹی آفیسر) حضور نظام میر عثمان علی خاں بہادر آصف جاہ سابع کی جشن سلور جوبلی کے موقع پر محصلہ تحائف کی یادگاریں ایچ ای ایچ دی
ڈاکٹر امیر علی خان بہادر سید علی محمد شاد عظیم آبادی کی ولادت باسعادت 1846ء کو محلہ پورب دروازہ عظیم آباد (پٹنہ) بہار میں اپنے ننھیال میں ہوئی۔ آپ نے
ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری شعور و فکر و نظر کے دعوے دلیل و حجت کے محتاج ہوتے ہیں، اس کے بغیر ان کی نہ کوئی قیمت ہے نہ
ناظم علی حسن الدین احمد صاحب IAS جولائی 1923ء کو نوابی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ کے و الدین یار جنگ حیدرآباد کے پہلے کوتوال تھے۔ آپ نے بحیثیت سیول
رفیعہ نوشین رحمت یوسف زئی کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے پہلے یہ خیال دل میں آ رہا ہے کہ ان کے بارے میں کچھ کہوں تو کہاں سے
جہانگیر قیاس اردو ہماری مادری زبان ہے، مادری زبان کی بہت اہمیت ہوتی ہے۔ انسان اپنی مادری زبان میں جتنا اچھا سمجھ سکتا ہے کسی اور زبان میں وہ مشکل
محبوب خان اصغر میرے پیش نظر جولائی 2019ء کا ماہنامہ ’’ آج کل‘‘ ہے ۔ یہ اردو کا بین الاقوامی ادبی اور ثقافتی رسالہ ہے جس کا میں لگ بھگ
رفیعہ نوشین شاعری جذبات کی ترجمانی کا نام ہے ۔ ادب کی کوئی صنف جذبات کی ترجمانی میں شاعری کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ شاعری تاثیر و تاثر کے اعتبار سے
رحمن جامی گزشتہ دنوں میںجنوبی ہند کے دورے پر تھا۔ کچھ دنوں ہاسپیٹ میں ( جو منیرآباد ڈیم اور کالے سونے کی کانوں کیلئے مشہور ہے ) قیام پذیر رہا۔
ڈاکٹر ٹی نرہری ہندی، اُردو ادب میں نہایت مقبولیت اختیار کرنے والے مصنف، ناول نگار منشی پریم چند یہ ان کا قلمی نام ہے۔ انہیں کئی مصنفین شہنشاہ تصانیف کی
جاویدہ بیگم بڑی سے بڑی گتھی آسانی سے سلجھ جاتی ہے مگر بعض وقت ایک معمولی سی بات بھی سمجھنا مشکل ہوجاتا ہے ، وہ ایک سوالیہ نشان بن کر
ڈاکٹر امیر علی شہر حیدرآباد فرخندہ بنیاد عہد قدیم سے ہی علم و ادب، شاعری اور تہذیب و تمدن کا گہوارہ رہا ہے۔ یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی، مروت
رفیعہ نوشین راتیں مجھے بہت پسند ہیں کیونکہ وہ ہر دن کے یادوں کو بکسے میں بند کرکے خوابوں کے پننے کھول کر بیٹھ جاتی ہے ، اس لئے ہر
خیرالنساء علیم فیضان کو اپنی وجاہت و خوبصورتی کا احساس تو لڑکپن سے ہی تھا ۔ اب جب سے برٹش کمپنی میں نوکری مل گئی تھی کافی آمدنی کا ذریعہ