شیشہ و تیشہ
انورؔ مسعودحجام سے ایک علم دوست کا التماسجہاں میں دھوم مچی ہے تری مہارت کیتْجھی کو ڈھونڈ رہا تھا میں ایک مدت سےکچھ اس ہنر سے بنا آج تو قلم
انورؔ مسعودحجام سے ایک علم دوست کا التماسجہاں میں دھوم مچی ہے تری مہارت کیتْجھی کو ڈھونڈ رہا تھا میں ایک مدت سےکچھ اس ہنر سے بنا آج تو قلم
انورؔ مسعودکلرک شاعرکام کی کثرت سے گھبرایا تو اُس کے ذہن میںکروٹیں لینے لگی ہیں شاعری کی مُمکِناتاِک ذرا سی میز پر ہیں فائلوں کے چار ڈھیرفاعلاتن، فاعلاتن، فاعلاتن، فاعلات……………………………شیخ
فرید سحرؔہر گھر کی کہانی …!!یہ تو ہر گھر کی کہانی ہے میاںتُم سمجھتے ہو تُمہاری ہے میاںمیں توسمجھا تھا بڑے کی ہے میاںیہ تو چھوٹے کی نہاری ہے میاںاب
قطب الدین قطبؔشہر کے نام …!!ایک کے بعد ایک شہر کے نام بدلتے جاؤوعدہ کرو کچھ اور کام بدلتے جاؤآج لاٹھی ہے تمہاری اور بھینس بھی تمہاریممکن نہیں اپنے کئے
مسکین…!ووٹ ملنے تک یہ مسکین ہے پھر دیکھئےجنتا کو نچاتا ہے لیڈر وہ مداری ہےمل جائے جو کرسی تو بن جائے یہ فرعونجب تک نہ ملے کرسی ، ووٹوں کا
کیا ہوتا ہے …!!شوہر لاکھ بھلا چاہے تو کیا ہوتا ہےوہی ہوتا ہے جو بیگم نے کہا ہوتا ہےغم ہوکس بات کا بیگم کو خریداری کابل تو شوہر کے بٹوے
ڈاکٹر معید جاویدؔدل کے ٹکڑے…!اشک آنکھوں سے پی رہے ہیں ہمتم پر مر مر کے جی رہے ہیں ہمدل کے ٹکڑے جو تم نے کر ڈالےاپنے ہاتھوں سے سی رہے
قطب الدین قطبؔغزل (طنز و مزاح)اپنے بھاشنوں سے جنتا کو نہ بانٹا کیجئےحق بولنے والوں کو نہ ڈانٹا کیجئےسمجھو تو سب اپنے ہیں نہ سمجھو تو غیراپنے پرائے کی نظر
محمد جمیل الرحمنپہلا اُصول…!!رسوا کرو ، ذلیل کرو ، سب قبول ہےبندہ اُمیدوار ہے چرنوں کی دُھول ہےلیکن رہے یہ یاد الیکشن کو جیت کرمُڑکر نہ دیکھنا میرا پہلا اُصول
نظیر سہروردیسیمینارغم و رنج عاشقانہ نہیں کیلکولیٹرانہاسے میں شمار کرتا جو نہ بے شمار ہوتاوہاں زیربحث آتے خد و خال و خوئے خوباںغمِ عشق پر جو نظیرؔ کوئی سیمینار ہوتا…………………………صبا
ڈاکٹر سید خورشید علی ساجدؔدُنیا میں…!ظلم کا بول بالا دنیا میںتیرگی کا اُجالا دنیا میںہائے کیا ہوگیا ہے انساں کوکتنے ظلموں کو پالا دنیا میں…………………………وحید واجد (رائچور)بُرے دن ہیں …!اب
محسن نقویدشمن…!!آرائش مذاق جنوں اس طرح کروگنجائش رفو بھی ہو دامن کے چاک میںباہم نظر چُراکے گزرتے رہو مگراتنا رہے خیال کہ دشمن ہے تاک میں!…………………………محمد انیس فاروقی انیسؔارمان …!!دل
زندگی …!!لینا تھا نام اور سرِ راہ کھڑی ہےائے گردشِ حیات تیری عمر بڑی ہےضد زلزلوں کو یہ کہ مٹادیں نشان تکاور زندگی شکست نہ کھانے پہ پڑی ہےمرسلہ :
فرید سحر ؔنئے برس …!!ہم بھی غزل کو گائیں گے یارو نئے برسرنگ اپنا ہم جمائیں گے یارو نئے برسڈفلی نئی بجائیں گے یارو نئے برسکرتب بھی ہم دکھائیں گے
نیا سال!آنا تھا جسے ، وہ تو بہرحال آیااندیشے کئی دِل میں نئے ڈال آیاارزانیاں پہلے ہی سے پژمردہ تھیںمہنگائیاں خوش ہیں کہ نیا سال آیا…………………………فیض احمد فیض لدھیانوینیا سالاے
سید اعجاز احمد اعجازؔنیا سال …!ساری دنیا ہے خوش اب نئے سال میںکیک کاٹیں گے خود سب نئے سال میںناچنے میں بسر ہوگئی ساری شبسننے والا ہی ہے کب نئے
پاپولر میرٹھیامیدوار میں بھی ہوںمیں بے قرار ہوں مدت سے منبری کیلئےٹکٹ مجھے بھی دلا دو اسمبلی کیلئےمیں ایک عمر سے ہوں مفلسی کی چادر میںنہیں ہے روکھی بھی روٹی
حامد بھنسالویآتا کہاں سے …!؟حاسد لگے ہوئے ہیں اسی اک سراغ میںآتا کہاں سے تیل ہے اس کے چراغ میںدو چار شعر پر انہیں کچھ داد کیا ملیوہ عیب ڈھونڈنے
انور مسعودانورؔمہذب!ذرا سا سونگھ لینے سے بھی انورؔطبیعت سخت متلانے لگی ہےمہذب اِس قدر میں ہوگیا ہوںکہ دیسی گھی سے بو آنے لگی ہے………………………دلؔ حیدرآبادیمزاحیہ غزل(بیوی سے مخاطب)او بیوی جی
وحید واجد ایم اے رائچورجھوٹوں کا راج…!وہ دکھاتے ہیں خواب نوٹوں کادیکھتے خود ہیں خواب ووٹوں کاجھوٹ پر جھوٹ، جھوٹ کی جے جےآج ہے راج صرف جھوٹوں کا…………………………ڈاکٹر خواجہ فریدالدین